Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
امریکہ کی جانب سے پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف کے نفاذ کے بعد ملکی برآمدات کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ وزارتِ تجارت کی دستاویز کے مطابق اس اضافی ٹیرف سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کے قریب نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔ تاہم اس اقدام کے باوجود امریکہ کو پاکستان کے ساتھ تجارت میں 2 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پاک-امریکہ تجارت کا مجموعی حجم 7.3 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ امریکہ نے پاکستان سے 5.1 ارب ڈالر کی مصنوعات درآمد کیں جبکہ پاکستان نے امریکہ سے 2.1 ارب ڈالر مالیت کی اشیاء درآمد کیں۔
پاکستان کی برآمدات میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کا حصہ سب سے زیادہ یعنی 55 فیصد رہا، جبکہ آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں۔ نئے ٹیرف کے نفاذ سے ٹیکسٹائل مصنوعات مہنگی ہونے کے باعث ان کی مانگ میں واضح کمی متوقع ہے۔
وزارتِ تجارت کے ذرائع کے مطابق اس نئے ٹیرف سے پاکستان کی برآمدات میں 10 سے 15 فیصد تک کمی کا امکان ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان کے لیے چاول اور ٹیکسٹائل سمیت دیگر مصنوعات کے لیے متبادل عالمی مارکیٹوں کی تلاش ایک بڑا چیلنج بن سکتی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اس فیصلے کے اثرات سے بچنے کے لیے فوری طور پر تجارتی مذاکرات ناگزیر ہو چکے ہیں تاکہ پاکستانی برآمدکنندگان کو نقصان سے بچایا جا سکے اور معیشت کو مزید دباؤ سے محفوظ رکھا جا سکے۔
https://twitter.com/x/status/1909984758999703561
Last edited by a moderator: