امریکی ٹیکنالوجی پاکستان اسمگل کرنے کا الزام میں پاکستانی نژاد گرفتار

screenshot_1743279536822.png



امریکا میں پاکستانی نژاد کینیڈین شہری محمد جاوید عزیز (عرف جے صدیقی) کو مبینہ طور پر امریکی ایکسپورٹ کنٹرول قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کے فوجی اور اسلحہ کے پروگراموں سے وابستہ اداروں کو حساس امریکی سامان اور ٹیکنالوجی اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔


ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، 21 مارچ کو عائد کی گئی فرد جرم میں بتایا گیا ہے کہ جاوید عزیز صدیقی کو کینیڈا سے امریکا میں داخل ہوتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا۔ وہ اب بھی حراست میں ہیں اور منیسوٹا کے ضلع میں منتقلی کے منتظر ہیں۔


فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ جے صدیقی نے 2003 سے 2019 تک کینیڈا میں قائم اپنی کمپنی "ڈائیورسڈ ٹیکنالوجی سروسز" کے ذریعے غیر قانونی پروکیورمنٹ نیٹ ورک چلایا، جس نے مبینہ طور پر پاکستان کے جوہری، میزائل اور بغیر پائلٹ کے ہوائی جہاز (یو اے وی) پروگراموں سے منسلک محدود پاکستانی اداروں کے لیے امریکی ساختہ سامان حاصل کیا تھا۔


امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جے صدیقی اور ان کے ساتھیوں نے فرنٹ کمپنیوں کا استعمال کرتے ہوئے اور تیسرے ممالک کے ذریعے شپمنٹ کو ری روٹ کر کے سامان کے اصل صارفین کو چھپایا۔ ان سامان میں سے کچھ امریکی برآمدی ضوابط اور کامرس کنٹرول لسٹ کے تحت محدود قرار دیے گئے تھے۔


جاوید عزیز صدیقی پر انٹرنیشنل ایمرجنسی اکنامک پاورز ایکٹ (آئی ای ای پی اے) اور ایکسپورٹ کنٹرول ریفارم ایکٹ کی خلاف ورزی کی سازش کے الزامات ہیں، جس کے تحت انہیں 5 سال تک کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، انہیں ایکسپورٹ کنٹرول ریفارم ایکٹ کے تحت بھی الزامات کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں 20 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ ان کی سزا کا فیصلہ امریکی وفاقی جج کرے گا۔


امریکی محکمہ انصاف نے گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے ان پاکستانی کمپنیوں کے نام ظاہر نہیں کیے جن کے ساتھ صدیقی نے مبینہ طور پر کام کیا۔
 

Back
Top