اوورسیز پاکستانیز کی مدد سے ترسیلات زر 60 ارب ڈالر تک پہنچانے کا منصوبہ

11ovevrseapaksiuddollars.png

ملکی معاشی بحران کو ختم کرنے کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان، وزارت اوورسیز پاکستانیز اور وزارت خزانہ نے مشترکہ طور پر ایک جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان، وزارت اوورسیز پاکستانیز اور وزارت خزانہ نے ملکی معاشی بحران ختم کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے جس کے مطابق 2034ء تک بیرون ممالک میں مقیم پاکستان کی مدد سے ترسیلات زر کو 60 ارب ڈالر تک پہنچایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ملکی معیشت مختلف مسائل کا سامنا کر رہی ہے جس کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی، قرضوں کا بوجھ، تجارتی عدم توازن شامل ہے جس کے باعث غیرملکی زرمبادلہ ذخائرپر دبائو بڑھا ہے اور ترسیلات زر پر انحصار مزید بڑھا ہے۔ منصوبے کے تحت بیرون ممالک میں مقیم پاکستان کے لیے مختلف اقدامات کرنے اور ان کو مراعات دینا بھی شامل ہے۔

کرونا وبا کے دوران عالمی معاشی بحران کے باوجود اوورسیز پاکستانی کی طرف سے بھیجی جانےو الی رقوم کے باعث ترسیلات زر مستحکم رہیں جس سے ملکی معیشت کو بھی سہارا ملا، کرونا ختم ہونے کے بعد عالمی معیشت بحال ہونے کے بعد ترسیلات زر مزید بڑھائی جا سکتی ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے اسی صورتحال کے تناظر میں وزارت سمندر پار پاکستانیز کے حکام کو ترسیلات زر اگلے 10 سالوں میں 30 ارب ڈالر سے بڑھا کر 60 ارب ڈالر تک لے جانے کا منصوبہ بنانے کی ہدایت کی تھی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر وزارت اوورسیز پاکستانیز نے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر جامع منصوبہ تیار کیا جسے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو پیش کیا گیا اور ابتدائی جائزہ لے لیا گیا ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق اس منصوبے کے تحت سعودی عرب سے پاکستانیوں کی بھیجی جانے والی رقوم پر بینکوں کو خصوصی مراعات دینے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ 100 ڈالر ترسیلات زر پر 30 سعودی ریال بطور ٹی ٹی چارجز بینکوں کو دیئے جاتے ہیں، مجوزہ منصوبے کے تحت 30 ریال کی رقم 2 حصوں میں تقسیم کر دی گئی ہے جس میں ایک مستقل حصہ اور دوسرا غیرمستقل حصہ قرار دیا گیا ہے۔

100 ڈالر یا زیادہ کی ٹرانزیکشن پر مستقل حصے کے تحت 20 سعودی ریال بینکوں کو ملیں گے جبکہ گزشتہ سال کی نسبت زیادہ ترسیلات زر بھیجنے پر غیرمستقل حصے کے تحت بینکوں کو 8 سے 15 سعودی ریال اضافی ملیں گے۔ 100 ملین ڈالر کی اضافی ترسیلات پر بینکوں کو مزید 7 سعودی ریال ملیں گےجس سے بینکوں کو 30 کے بجائے 35 سعودی ریال وصول کرنے کا موقع ملے گا۔

سٹیٹ بینک ہر مہینے بینکوں کی کارکردگی کاجائزہ لے کر اس کے مطابق ادائیگیاں کرے گا اور مطلوبہ ایڈجسٹمنٹ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں یکجا کر دی جائے گی۔ سٹیٹ بینک کے مطابق اس نظرثانی سے بینک ترسیلات زر میں اضافے کیلئے مزید کوششیں کریں گے جس سے حکومت کو ٹی ٹی چارجز کی لاگت کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

ایکسچینج کمپنیز کیلئے مراعات سکیم بھی متعارف کروائی گئی ہے جس کے تحت فکسڈز جزو کیلئے بنیادی شرح بڑھا کر ہر ڈالر پر 1 سے 2 روپے کر دی گئی ہے جو انٹربینک مارکیٹ میں جمع کروایا جائے گا۔ 25 ملین ڈالر تک کی اضافی ترسیلات پر غیرمستقل جزو کے تحت ہر ڈالر کے بدلے میں 3 روپے ادا کیے جا سکتے ہیں۔

ایکسچینج کمپنیز بھی ان مراعات سے فائدہ اٹھا سکیں گے جیسے کہ ایجنٹوں کا نیٹ ورک بڑھانا، مسابقتی ایکسچینج ریٹ پیش کرنا، کسٹمر سروس بہتر بنانا اور وہ بینکوں وفنانشل ٹیکنالوجی کمپنیز کے ساتھ شراکت داری کر سکتی ہیں تاکہ محفوظ ترسیلات کے آپشنز دے سکیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کی ترغیب دینے کیلئے متعدد سکیمیں متعارف کروائی جا رہی ہیں جن میں زیادہ ترسیلات زر بھیجنے پر محسن پاکستان ایوارڈ سے بھی نوازا جائیگا۔

اوورسیز پاکستانوں کیلئے مالیاتی سکیمیں بھی متعارف کروائی جائیں گے جس سے انہیں ملکی معاشی ترقی میں مزید حصہ لینے کی ترغیب دی جائے گی۔وزارت اوورسیز پاکستانیز کے سیکرٹری ڈاکٹر ارشد محمود کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملکی معاشی طاقت سمجھتے ہوئے حکومت نے پاکستان تارکین وطن کی مدد کے لیے بہت سے اضافی اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

حکومت نئے منصوبے کے تحت بہت سے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت نئے یورپ اور خلیجی ملکوں میں 26 نئے کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی تقرری کا اعلان کیا ہے جو حکومت اور اوورسیز پاکستانیوں میں رابطے کا کام کریں گے۔ پاکستان بھر میں 50 نئے ہنرمند مرکز بنانے کا اعلان کیا ہے جو بیرون ملک جانےو الی ورک فورس کو تربیت دے کر وہاں ملازمت کے لیے تیار کریں گے۔

کمیونٹی ویلفیئر اتاشی پاکستانی کارکنوں کیلئے نئی ملازمتوں کے مواقع اور منڈیوں کی تلاش کرتے ہوئے ابھرتی ہوئی صنعتوں کی نشاندہی کریں گے جہاں پاکستانی کارکن ملازمت حاصل کر سکتے ہیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات امید افزا ہیں تاہم منصوبوں اور سکیموں کا اعلان تو ہوتا ہے مگر عملدرآمد کیلئے اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے کامیابی کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اپنے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے اسے بینکوں اور ایکسچینج کمپنیوں کو دی جانے والی مراعاتی سکیموںکی شرائط پر عملدرآمد کا پابند بنانا ہو گا اور سخت نگرانی کرنی ہو گی۔ سٹیٹ بینک مسابقتی ماحول کی نگرانی کر کے یقینی بنائے کہ چھوٹے ادارے مشکلات کا شکار نہ ہوں اور مراعات سے وہ بھی فائدہ اٹھا سکیں تاہم اس سب کا انحصار عالمی معاشی حالات پر بھی ہے جس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت یہ اقدامات کرنے میں کامیاب ہو جائے تو ملکی معیشت کو مضبوط سہارا مل سکتا ہے اور ترسیلات زر بڑھنے سے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہونے کے ساتھ دیگر معاشی ضروریات کیلئے انہیں مالی وسائل ملیں گے۔ اقدامات کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کا ملک سے تعلق مضبوط ہو گا اور وہ حکومت کی طرف سے مراعات ملنے پر ملکی ترقی میں بھرپور حصہ ڈالیں گے۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
There is no way overseas Pakistanis will send $60 billion.This is another fanciful idea like the SIFC.Mistry Munir was going to bring $100 billion in FDI but it didn’t materialise.
 

Islamabadiya

Chief Minister (5k+ posts)
Could be good

Encouraging thing here is : Clan did its best to spread propaganda not to send money to Pak, even khan himself is on record saying Kay hundi say paysay bhaijo

But but overseas Pakistanis proves that they don’t give shit, Pak has been steadily receiving remittances

just a tiny anti Pakistan brigade barking on social media doesn’t matter

Pakistan is much bigger than these few foreigners
 

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)
Patwari tou Overseas pakistanon ko galeyan detay they ab kea hua? Ab Overseas Pakistani inkay naey ABBA JEE hain? 🤣 🤣 🤣 🤣
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
اوور سیز پاکستانی برے لوگ ہیں بس ان کے ڈالر اور ریال بہت اچھے ہیں۔ ترجمان شریفاں
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
Could be good

Encouraging thing here is : Clan did its best to spread propaganda not to send money to Pak, even khan himself is on record saying Kay hundi say paysay bhaijo

But but overseas Pakistanis proves that they don’t give shit, Pak has been steadily receiving remittances

just a tiny anti Pakistan brigade barking on social media doesn’t matter

Pakistan is much bigger than these few foreigners
🥾 👅
 

Back
Top