
ایک طرف وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کی بجلی سستی ہونے کی خوشخبری تو دوسری جانب بجلی کے بلوں میں سبسڈی ختم، حکومت مزید1355 ملین روپے کا بوجھ صارفین کا ڈالنے کو تیار۔۔ معاملہ کیا ہے؟
وفاقی وزیرِ توانائی حماد اظہر نے بجلی کے نرخوں میں کمی کی خوش خبری سنا دی ہےا ور کہا ہے کہ حکومت نے موسمِ سرما کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی کر دی ہے۔
وفاقی وزیر کے مطابق حکومت نومبر سے فروری کی مدت کے لیے بجلی کی شرح میں کمی کرے گی۔یہ سردیوں کے موسم میں گیس کے استعمال میں کمی کے لیے اٹھایا گیا قدم ہے۔
دوسری جانب ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین نیپرا نے گزشتہ روز 200 یونٹس سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بیس ٹیرف میں 1.68 روپے فی یونٹ کے مجوزہ اضافے پر غوروخوض کیلئے سماعت کے موقع پر کہا کہ 1.39 روپے اضافے کی درخواست ہے جس کے بعد فی یونٹ بجلی کے نرخ 16.8 ہوجائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت سے استدعا کی گئی ہے کہ ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کے نرخ نہ بڑھائے جائیں، باقی کیٹگریز کے لیے فی یونٹ 1.68 روپے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے لیے یکم نومبر سے ہو گا۔
نیپرا نے مارچ 2021 میں بیس پاور ٹیرف میں 3.35 روپے فی یونٹ بڑھانے کی منظوری دی تھی تاہم اس وقت حکومت نے فی یونٹ 1.95 روپے اضافے کی اجازت دی تھی، باقی رہ جانے والی 1.39 روپے فی یونٹ اضافہ اب کیا جارہا ہے۔ اب اگر بجلی کے تمام صارفین کے لیے اضافہ یکساں ہوتا ہے تو پھر یہ اضافہ 1.39 روپے فی یونٹ ہوگا۔
لیکن اگر 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی مہنگی نہیں کی جاتی تو پھر پاور ٹیرف میں فی یونٹ 1.68 روپے اضافہ کرنا ہوگا۔ اس معاملے پر جماعت اسلامی کراچی کے حافظ نعیم الرحمان نے سوال اٹھایا کہ 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی سے محروم کیا جارہا ہے؟
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ سبسڈی کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کو ہے نیپرا اس پر فیصلہ نہیں لے سکتا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bijli-hammad-nepra-211.jpg