
**اسلام آباد:** بجلی کے صارفین کے لیے ایک اور خوشخبری سامنے آئی ہے جس کے تحت مزید 11 انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) اور سی پی پی اے نے بجلی کے ٹیرف میں کمی کی درخواست نیپرا میں جمع کرا دی ہے۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے دسمبر 2024 اور جنوری 2025 میں نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری کے بعد اب یہ کمپنیاں بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے تیار ہو گئی ہیں۔
نیپرا نے سی پی پی اے اور آئی پی پیز کی مشترکہ درخواست پر 16 اپریل کو سماعت کا اعلان کیا ہے۔ اس سماعت میں بیگاس پر چلنے والے 9 پاور پلانٹس کے فیول کاسٹ کمپوننٹس کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، 2002 کی پاور پالیسی کے تحت کام کرنے والے 2 آئی پی پیز نے بھی اپنی درخواستیں جمع کروائی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی 2002 کی پاور پالیسی کے تحت کام کرنے والے 7 آئی پی پیز نے نیپرا میں بجلی کے نرخوں میں کمی کی درخواست جمع کرا چکی ہیں۔ اگر یہ تمام درخواستیں منظور ہو جاتی ہیں، تو ملک بھر میں بجلی کے نرخوں میں مزید کمی کا امکان ہے، جس سے گھریلو اور صنعتی صارفین کو بڑی ریلیف مل سکتی ہے۔
گزشتہ ہفتے 3 اپریل کو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کے نرخوں میں 7 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت 34 روپے 37 پیسے فی یونٹ ہوگی، جبکہ صنعتی صارفین کے لیے 7 روپے 59 پیسے فی یونٹ کمی کر کے قیمت 40 روپے 60 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "عوام کو ریلیف دینا ہماری اولین ترجیح ہے۔ یہ خوشخبری مسلم لیگ (ن) کے منشور کا حصہ تھی، اور الحمدللہ ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا۔ اس میں پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کا کلیدی کردار رہا ہے۔"
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر نیپرا آئی پی پیز اور سی پی پی اے کی درخواستوں کو منظوری دے دیتا ہے، تو بجلی کے نرخوں میں مزید کمی کا امکان ہے، جس سے مہنگائی کے خلاف حکومتی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ صارفین امید کر رہے ہیں کہ آنے والے دنوں میں بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی ہوگی۔