![9milkpackjksjdkjdjd.png](https://www.siasat.pk/data/files/s3/9milkpackjksjdkjdjd.png)
یقین ہے کہ نورپور اور فوجی فوڈ کی طرف سے پیکٹ والے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائیگا: سوشل میڈیا صارف
وفاقی بجٹ پر عملدرآمد ہونا شروع ہو گیا ہے جس کے اثرات عام شہریوں کے ساتھ ساتھ اب قوم کے بچوں پر بھی پڑیں گے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے رواں مالی سال 2024-25ء کے بجٹ میں اشیائے ضروریہ پر مختلف قسم کے ٹیکسز عائد ہونے کے ساتھ ساتھ پیکٹ والے دودھ پر بھی 18 فیصد تک جنرل سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے جس کے بعد مختلف برانڈز نے اپنے پیکٹ والے دودھ کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کر دیا ہے۔
حکومت کی طرف سے 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس عائد ہونے کے بعد اب صارفین کو پیکٹ والے فی لٹر دودھ پر اضافی پیسے ادا کرنے پڑیں گے۔
سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے پیکٹ شدہ دودھ کے ڈبوں کی قیمتوں میں اضافے کے بعد حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے۔ صحافی شہباز رانا نے اولپرز کمپنی کی طرف سے دودھ کے پیکٹس کی نئی قیمت کے نوٹیفیکیشن کو شیئر کرتے ہوئے لکھا: وزیراعظم شہبازشریف اور وزیر خزانہ اورنگزیب کی طرف سے تنخواہ دار طبقے کیلئے پیش کیے گئے بجٹ کا پہلا رزلٹ سامنے آگیا ہے۔ پیکٹ والے دودھ پر 18 فیصد ٹیکس عائد ہونے سے فی لٹر قیمت 295 روپے سے بڑھ کر 370 روپے ہو گئی ہے جو قیمت کا 25 فیصد بنتا ہے۔
بشارت سبحانی نے لکھا کہ: بنیادی ضروریات کسی بھی ملک میں عام انسانوں کی پہنچ سے اتنی زیادہ نہیں کی جاتیں، ادھر دودھ کی قیمت میں اکٹھا تقریبا 100 روپے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا ہے!
ڈاکٹر قریشی نامی سوشل میڈیا صارف نے اولپرز کی نئی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن شیئر کرتے ہوئے لکھا: مجھے یقین ہے کہ نورپور اور فوجی فوڈ کی طرف سے پیکٹ والے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائیگا!ہمارے نجات دہندگان!
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما یاسر گیلانی نے بندوخان سے دودھ خریداری کی رسید شیئر کرتے ہوئے لکھا: پی ڈی ایم حکمران لائے مہنگائی کا طوفان! ایک لٹر دودھ میں 90 روپے تک کا اضافہ، اولپرز ایک لٹر 280 سے 370 اضافہ 90 روپے ، پریما ایک لٹر 300 سے 376 اضافہ 76 روپے کر دیا گیا ہے!
محمد طارق شاہین نامی صارف نے لکھا: مئی کے بعد پیش خدمت ہے جولائی، ڈبے والا دودھ 295 سے 370 روپے لیٹر ہو گیا، 75 روپے کا اضافہ یعنی 25 فیصد۔۔!!!
واضح رہے کہ آج سے صارفین کو 1 لٹر پیکٹ والا دودھ خریدنے پر 50 روپے اضافی ادا کرنے ہوں گے اور یومیہ فی لٹر دودھ استعمال کرنے والے صارف پر مہینے کا 1500 روپے اضافے بوجھ پڑے گا۔ صنعتی ماہرین کے مطابق پیکٹ والے دودھ پر عائد 18 فیصد سیلز ٹیکس تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے، اضافہ واپس نہ لیا گیا تو ڈیری سیکٹر کا حجم 70 فیصد کے قریب سکڑ جائے گا۔