
کوئٹہ: بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی کے دوران سڑک کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سڑک کھولنے سے انکار پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج، آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں 10 مظاہرین زخمی ہو گئے اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
ریلی کے دوران پولیس کی کارروائی کے بعد، اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ بولان میڈیکل کمپلیکس میں سریاب سے دو لاشیں لائی گئیں، جبکہ ایک لاش اور دس زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کیا گیا۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ قومی شاہراہ کی بندش سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر کراچی اور دیگر شہروں سے آنے والے مسافروں کو اذیت ہوئی۔ پولیس نے قانون کے تحت کارروائی کی تو مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ اور تشدد کیا، جس کے نتیجے میں لیڈی پولیس کانسٹیبل اور پولیس اہلکاروں سمیت دس افراد زخمی ہوئے اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔
شاہد رند نے مزید کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کس کی میتیں سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا، اس کا تعین ابھی باقی ہے۔ جب تک متوفیوں کی لاشیں اسپتال میں لاکر ضابطے کی کارروائی مکمل نہیں کی جاتی، وجوہات کا تعین ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان میں خلل ڈال کر افراتفری پھیلائی جارہی ہے۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ کسی کو قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اگر کسی نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا اور امن و امان کو خراب کیا تو حکومت خاموش نہیں بیٹھے گی۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، جسے ہر صورت میں پورا کیا جائے گا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق "کوئٹہ پولیس اور انتظامیہ نے بی وائی سی (بلوچ یکجہتی کمیٹی) کے مرکزی رہنما ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ کو ان کے دیگر ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا ہے اور شہید نوجوانوں کی لاشیں بھی اپنی تحویل میں لے لی ہیں۔ اس کے علاوہ، خواتین اور بچوں پر بھی کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1903282708916343065
گزشتہ روز بی وائی سی کے مرکزی رہنما بیبگر بلوچ، ڈاکٹر حمل ڈاکٹر الیاس اور سعید بلوچ سمیت دیگر خواتین کی اغوا نما گرفتاری کے خلاف کوئٹہ سریاب میں ایک پرامن مظاہرہ کیا گیا تھا۔ اس مظاہرے پر پولیس اور ریاستی اداروں نے آنسو گیس، واٹر کینن اور گولیوں کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں تین بلوچ نوجوان شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔"
https://twitter.com/x/status/1903186615104847913 https://twitter.com/x/status/1903175394007589132 https://twitter.com/x/status/1903480872411472102 https://twitter.com/x/status/1903508761014054985 https://twitter.com/x/status/1903503133684424985
Last edited by a moderator: