بنوں،دہشتگردی کیلئے افغانستان سے لائے گئے امریکی اسلحے کے شواہد سامنے آ گئے

071547395dc0737.jpg

پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغانستان سے لائے گئے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے شواہد ایک بار پھر منظرِ عام پر آگئے ہیں۔ حالیہ واقعے میں 4 مارچ کو بنوں کنٹونمنٹ پر ہونے والے حملے میں دہشت گردوں کے قبضے سے امریکی اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا۔

ڈان نیوز کے مطابق، فتنۃ الخوارج نامی دہشت گرد گروہ نے بنوں کنٹونمنٹ پر حملے کی کوشش کی، تاہم سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے ان کے عزائم خاک میں ملا دیے۔ حملے میں ناکامی کے خوف سے دہشت گردوں نے دو بارودی مواد سے بھری گاڑیاں کنٹونمنٹ کی دیوار سے ٹکرا دیں، لیکن اس کے باوجود ان کے ناپاک ارادے پورے نہ ہو سکے۔

سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران چار خودکش بمباروں سمیت 16 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ ہلاک دہشت گردوں سے امریکی ساختہ اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا، جن میں ایم 24 اسنائپر رائفل، ایم 16 اور ایم 4 شامل ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، یہ دہشت گرد فورسز پر حملوں اور بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث رہے ہیں۔

اس سے قبل بھی شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان کلی میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا تھا۔ اس کارروائی میں دہشت گرد گروہ کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا اور چھ دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔ اس آپریشن میں بھی دہشت گردوں کے قبضے سے امریکی اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا تھا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ عناصر افغانستان سے منتقل ہونے والے غیر ملکی اسلحے کو پاکستان میں تخریبی کارروائیوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائیوں نے نہ صرف ایک بڑے حملے کو ناکام بنایا بلکہ دہشت گردوں کی جانب سے استعمال کیے جانے والے اسلحے کے ذرائع پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ پاکستانی حکام نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں چھوڑی جانے والی اسلحے کی ترسیل پر کڑی نظر رکھے تاکہ اسے دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکا جا سکے۔
 

Aliimran1

Prime Minister (20k+ posts)

It’s about time - ——- —- Ghaleez Ghuddar. Budil corrupt Foujio samjha jao —— Ab yeh CHORAN biknay wala nahi​

 

Back
Top