
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے بچوں پر جسمانی سزاؤں کی ممانعت کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے جس کے مطابق بچوں کو جسمانی سزاؤں کے خلاف سزائیں دی جائیں گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق منظور کیے گئے بل کے مطابق بچوں کے بال، کان کھینچنا، ڈرانا دھمکانا جرم مانا جائے گا جس پر سزائیں متعین کی جائیں گی۔
قائمہ کمیٹی سے منظور شدہ بل کا اطلاق ملک بھر کے اسکولوں، مدارس ، یتیم خانوں اوردیگر تمام اداروں پر ہوگا جہاں بچے تعلیم یا کوئی ہنر سیکھنے کی غرض سے جاتے ہوں۔
منظور کیے گئے بل کے متن کے مطابق 18 سال سے کم عمر بچوں کو تھپڑ مارنا بھی قابل سزا جرم ہوگا جبکہ بچوں کو کرنٹ لگانا،ہاتھ، لات، بیلٹ، چھڑی یا چمچے سے مارنے پر بھی سزا ہوسکے گی۔
بل میں بنائے گئے قانون کے مطابق وزارت تعلیم اور وفاق المدارس قوانین پر عمل دراری کیلئے تین ارکان پر مشتمل کمیٹیز تشکیل دیں گے جن میں ایک خاتون رکن کا ہونا لازمی ہوگا، کمیٹی 30 روز کے اندر کسی بھی شکایت پر فیصلہ سنانے کی پابند ہوگی۔
کمیٹیوں سے سزایافتہ مجرم وفاقی محتسب میں اپیل دائر کرنے کا حق رکھتا ہوگا، تشدد میں ملوث پائےگئے کسی بھی شخص کو ملازمت سے فارغ ، معطل یا تنزل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور ساتھ ہی پاکستان پینل کوڈ کے تحت سزا بھی بھگتنا پڑسکتی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/GvoE59p.jpg