
متحدہ عرب امارات اور بھارت میں دوطرفہ تجارت کا حجم 2022-23ء کے درمیان 84.5 بلین ڈالر تھی: ذرائع
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے متحدہ عرب امارات کے ایک روزہ سرکاری دورے پر ابوظہبی پہنچے تھے جہاں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کیلئے امریکی ڈالر کے بجائے اپنی کرنسیوں کے استعمال کا تاریخی معاہدہ طے پا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد محمد بن زائد النہیان سےملاقات کی جس میں دوطرفہ تجارت کے لیے بھارتی روپے اور درہم میں ادائیگیوں کے لیے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط ہو گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات اور بھارت میں دوطرفہ تجارت کا حجم 2022-23ء کے درمیان 84.5 بلین ڈالر تھی۔ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط (ایم او یو) کے بعد بھارت متحدہ عرب امارات سے تیل ودیگر درآمدات کی ادائیگی کرنے کے لیے اپنی کرنسی میں ادائیگیاں کرے گا۔معاہدے کا مقصد دونوں ملکوں میں سٹریٹجک واقتصادی شراکت داری کے تحت تعاون کو فروغ دینا ہے۔
درآمدات کے لیے ڈالر کے بجائے اپنی کرنسیوں کے استعمال کے علاوہ دونوں ملکوں کے مابین تعلیم کے شعبے میں سمجھوتوں کی تین یادداشتوں (ایم او یوز) پر بھی دستخط کیے گئے۔ دونوں رہنمائوں نے ملاقات کے دوران بین الاقوامی ودوطرفہ امور پر بھی بات چیت کی۔بعدازاں نریندر مودی متحدہ عرب امارات سے بھارت کے لیے واپس روانہ ہو گئے۔
بھارتی روپے اور درہم میں تجارت کو فروغ دینے والے مفاہمت نامہ پر مرکزی بینک یو اے ای کے گورنر خالد محمد بالاما اور ان کے بھارتی ہم منصب شکتی کانتا داس نے شیخ محمد بن زید النہیان اور نریندر مودی کی موجودگی میں کیے۔ معاہدے کے بعد دونوں ملکوں میں تجارتی تعلقات بڑھنے کے علاوہ لین دین کے اخراجات میں کمی کے علاوہ اقتصادی استحکام میں اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
تجارت کیلئے مقامی کرنسیوں کے استعمال کے علاوہ یو اے ای اور ابوظہبی میں محکمہ تعلیم وعلم، بھارتی وزارت تعلیم اور انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی دہلی کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے۔ علاوہ ازیں دونوں ملکوں کے مرکزی بینکوں نے ادائیگی کے تیزتر نظام، کارڈ نیٹ ورکس اور پیغام رسانی کے نظام میں تعاون پر توجہ دینے کیلئےایک اور مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12indiauaeheheheh.jpg