
کینیڈا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس (سی ایس آئی ایس) نے بھارت کے خلاف ایک اہم وارننگ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت کینیڈا کے عام انتخابات میں مداخلت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سی ایس آئی ایس کی ڈپٹی ڈائریکٹر وینیسا لائیڈ نے پریس کانفرنس کے دوران اس بات کا اظہار کیا کہ بھارت کی حکومت کینیڈا کی کمیونیٹیز اور جمہوری عمل میں مداخلت کے لیے ضروری وسائل رکھتی ہے اور وہ اس عمل میں ملوث ہو سکتی ہے۔
وینیسا لائیڈ نے کہا کہ بھارت سمیت کئی ریاست مخالف عناصر کینیڈا کے انتخابات میں مداخلت کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر سکتے ہیں، جن میں مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال بھی شامل ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بیرونی مداخلت کا خطرہ صرف بھارت تک محدود نہیں ہے، بلکہ روس اور پاکستان جیسے ممالک بھی ایسی سرگرمیاں کر سکتے ہیں جو انتخابات کے نتائج کو متاثر کر سکتی ہیں۔
سی ایس آئی ایس کی اس وارننگ کے بعد کینیڈا کے سیکیورٹی حکام نے انتخابات میں بیرونی مداخلت کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اہم اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔ کینیڈا کے نومنتخب وزیراعظم مارک کارنی نے 28 اپریل 2025 کو ہونے والے عام انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے اور سیکیورٹی کے حوالے سے حکومتی اقدامات کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے۔
اس تمام صورتحال میں، کینیڈا کی حکومت کے لیے یہ ایک چیلنج بن چکا ہے کہ وہ اپنے انتخابات کو کسی بھی بیرونی مداخلت سے محفوظ رکھ سکے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں مختلف ممالک کے داخلی معاملات میں سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی کے ذریعے مداخلت بڑھ رہی ہے۔