
سینئر تجزیہ کار اطہر کاظمی نے ایک ٹی وی پروگرام میں انڈیا کے فارم سینتالیس پر قبضہ کرنے کے حوالے سے کہا کہ انڈیا نے فارم سینتالیس پر جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی جیت حاصل کر لی ہے اور اس نے خود کو امریکہ قرار دے لیا ہے۔
اطہر کاظمی نے کہا کہ "انڈیا نے فارم سینتالیس پر تمام جنگیں جیت لی ہیں اور وہ دنیا کی سب سے بڑی طاقت بن چکا ہے، لیکن جب وہ فارم پینتالیس (Form 45) پر پہنچے گا، تو اسے حقیقت کا پتا چلے گا۔" ان کا کہنا تھا کہ انڈیا نے فارم سینتالیس کو اتنا اہم سمجھا کہ اس نے اس پر اپنی طاقت کا اظہار امریکہ کی طرح کیا ہے، لیکن حقیقت میں اس کا سامنا فارم 45 سے ہوگا۔
اطہر کاظمی نے مزید کہا کہ "جب بھی انڈیا نے اس طرح کی کوئی کارروائی کی، تو پاکستان کے وہ لوگ جو فارم پینتالیس دیتے ہیں، انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔" انہوں نے اپنے حکومتی حکام سے شکایت کی کہ پاکستان میں دہشت گرد حملے ہو رہے ہیں، جیسے جافر ایکسپریس پر ہونے والا بڑا حملہ، اور ہمارے سفارتی تعلقات کمزور پڑ گئے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1916517648155713901
ان کا کہنا تھا کہ "اس وقت ہمارے سفارتی سطح پر یہ ہماری ذمہ داری تھی کہ ہم ان کے سفیر کو واپس بھیج دیتے۔ اگر ہم نے سفیر واپس نہ بھیجا ہوتا، تو کم از کم ہم ان کے دیگر لوگوں کو واپس بھیج دیتے اور فوری طور پر عالمی سطح پر اس خبر کو پھیلانے کے لیے اقدامات کرتے۔" انہوں نے کہا کہ جافر ایکسپریس جیسے بڑے سانحے پر ہماری کارروائیاں محدود رہیں۔
اطہر کاظمی کا یہ بیان پاکستان کی خارجہ پالیسی اور انڈیا کے ساتھ تعلقات میں اضافی تنقید کو اجاگر کرتا ہے، اور اس بات کی ضرورت پر زور دیتا ہے کہ پاکستان کو اپنے سفارتی معاملات میں مزید مؤثر اور فیصلہ کن قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔