
پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران بھارت نے ایک اور سفارتی اقدام اٹھاتے ہوئے 60 بھارتی خواتین کو اپنے ملک میں روک لیا۔ یہ خواتین بھارتی شہری ہیں جن کی شادیاں پاکستانی شہریوں سے ہوئی ہیں اور یہ خواتین اپنے اہل خانہ سے ملنے بھارت آئی تھیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ان خواتین کے پاس پاکستان کے طویل المدتی ویزے موجود ہیں اور وہ اپنے خاندان اور رشتہ داروں سے ملاقات کے بعد واپس پاکستان جانا چاہتی تھیں۔ تاہم، بھارتی انتظامیہ نے انہیں پاکستان واپس جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا اور انہیں امرتسر میں روک لیا۔
ان خواتین کے ساتھ ان کے بچے بھی پاکستان واپسی سے روک لیے گئے ہیں، جس سے ان کا سفر مزید پیچیدہ ہوگیا ہے۔ یہ خواتین گزشتہ دو روز سے امرتسر میں پھنس کر رہ گئیں ہیں اور انہیں بھارت کے دیگر علاقوں میں جانے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔
یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی نئی لہر آئی، جس کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے شہریوں کو جاری کیے گئے سارک ویزا منسوخ کر دیے تھے۔ اس صورتحال کے تناظر میں بھارت کی جانب سے کیے گئے اس اقدام کو دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
واہگہ بارڈر پر گزشتہ 24 گھنٹوں میں 288 بھارتی شہری واپس بھارت لوٹ چکے ہیں، جبکہ 190 پاکستانی شہری بھی وطن واپس پہنچے ہیں۔ سرحدی حکام کے مطابق، اس وقت واہگہ بارڈر پر دیگر تمام تجارتی اور ٹرانزٹ سرگرمیاں معطل ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان مزید سفارتی مشکلات کا سبب بن سکتی ہیں۔