بھارت کے چہرے کا نقاب اترگیا

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)

images


جاوید الرحمٰن ترابی
پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لاکھوں پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک جب اس موضوع پر بات کرے تو عالمی برادری اس کی آواز پر کان دھرتی۔ لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔ پاکستان کہتا تھا کہ بھارت سیکولر ملک نہیں بلکہ دہشت گرد ملک ہے، ہر فورم پر دہائی دی کہ مودی عالمی لیڈر نہیں بلکہ عالمی دہشت گرد ہے، پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے ثبوت عالمی برادری کو دیے، لیکن کسی نے پاکستان کی آواز پر توجہ نہ دی۔ کینیڈا سے ایک ایسی خبر آئی کہ بھارت کے جعلی امیج کا پردہ چاک ہوا۔ اور اس کے مکروہ چہرے سے نقاب اترا۔ اس کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے آیا جب کینیڈا جیسے پرامن اور مہذب ملک میں بھارت نے ایک سکھ رہنما کو بے رحمی سے قتل کرا دیا ہردیپ سنگھ کے قتل پر پوری دنیا میں موجود سکھ برادری نے اس قتل کا الزام بھارت پر لگایا اور پھر تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوگئی۔ جس کی پاداش میں نہ صرف بھارتی سفارت کار کو کینیڈا سے نکال دیا گیا بلکہ بھارت کو ویزوں کا اجرا بھی معطل کر دیا گیا۔

بھارت نہ صرف پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے بلکہ نیپال، بنگلا دیش، برما، افغانستان، برطانیہ اور اب کینیڈا بھی اس کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی زد میں ہیں۔ 1984 میں جب گولڈن ٹیمپل پر آپریشن بلیو اسٹار کے نام سے ایک بدترین آپریشن کیا گیا اور ہزاروں سکھ خاندانوں کو زندہ جلایا گیا، تو لاکھوں سکھ ہندوستان سے ہجرت کر کے کینیڈا اور برطانیہ میں جا کر پناہ گزین ہوئے۔ ہردیپ سنگھ انہی سکھوں میں سے ایک رہنما تھا۔ بھارتی دہشت گردی اب کوئی علاقائی مسئلہ نہیں رہا بلکہ ایک عالمی مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے۔ جی 20اجلاس کے دوران کینیڈین وزیراعظم نے نریندر مودی کو کینیڈا میں ہونے والے اس قتل سے متعلق نہ صرف اپنے تحفظات سے آگاہ کیا بلکہ بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ان کا رویہ انتہائی سردمہری پر مبنی تھا جب جسٹن ٹروڈو نے اپنی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے براہ راست بھارت کو اس قتل کا ذمے دار ٹھیرایا تو عالمی میڈیا نے دیکھا کہ بھارت کے رہنما مودی کو کیا مشورے دے رہے تھے۔ کوئی کینیڈا کو سبق سکھانے کی بات کر رہا تھا تو کوئی کینیڈا پر بحری حملہ کرنے کے مشورے دے رہا تھا۔ جب امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا نے اس قتل پر تحفظات کا اظہار کیا تو بھارت کے پسینے چھوٹے کینیڈین حکومت نے مودی کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے رکھے تو یقینا بھارت کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ مودی کا تعلق بھارتیا جنتا پارٹی سے ہے جو آر ایس ایس کا ایک پولیٹکل ونگ ہے۔

مودی جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے گجرات کے مسلمانوں سے خون کی ہولی کھیلی۔ ٹرینوں میں مسلمان زندہ جلائے گئے۔ مسلمانوں کی بستیوں کی بستیاں اجاڑ دی گئیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تپش اتنی زیادہ تھی کہ امریکا کو مودی پر پابندی عائد کرنا پڑی۔ مودی نے اپنے انتہا پسندانہ نظریات کو پورے بھارت میں پھیلایا اور ہندوستانیوں کو ایک جنگی جنون میں مبتلا کر دیا۔ افغانستان میں اپنے قونصل خانے قائم کر کے ان کے ذریعے بلوچستان میں دہشت گردی کے مراکز کو فروغ دیا۔ ہمسایہ اسلامی ملک کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا۔ کلبھوشن یادیو جو ہندوستانی فوج کا حاضر سروس افسر تھا اس کی گرفتاری نے سارے پول کھول دیے۔ موودی نے آئندہ انتخابات میں کامیابی کے لیے ایک مرتبہ پھر جنگی جنون کو ہوا دی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاست دان اور تمام سماجی ادارے بھارت کے خلاف صف بندی میں شانہ بشانہ کھڑے ہوں تاکہ دہشت گرد مودی کے عزائم خاک میں ملائے جا سکیں۔

کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل سے متعلق جو تحقیقات اب تک ہوئی ہیں ان سے پوری طرح واضح ہے کہ اس قتل میں بھارت ملوث ہے۔ پہلے تو صرف کینیڈا کی پولیس اور خفیہ ادارے یہ کہہ رہے تھے کہ مذکورہ قتل میں بھارت ملوث ہے، اب امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کینیڈا کے اتحاد سے بننے والے خفیہ ادارے فائیو آئیز نے بھی اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کا قتل بھارت کے خفیہ ادارے نے کیا ہے۔ فائیو آئیز اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ اس قتل میں بھارت پوری طرح ملوث ہے۔ کینیڈا کی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مکمل تحقیقات کے بعد یہ دعویٰ کیا ہے کہ ہردیپ سنگھ کا قتل کینیڈا میں متعین بھارتی انٹیلی جنس کے اسٹیشن چیف کی نگرانی میں ہوا۔ امریکی جریدے ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے بھی کینیڈا میں بھارتی دہشت گردی کی تصدیق کی ہے۔

بھارت کی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتے کو سکھ اکثریتی ریاست پنجاب کے دارالحکومت چنڈی گڑھ میں گرپتونت سنگھ پنوں کا گھر ضبط کرلیا جبکہ امرتسر میں ان کی زرعی زمین بھی ضبط کرلی گئی ہے۔ گرپتونت سنگھ کو بھارتی حکام نے 2020ء میں دہشت گرد قرار دیا تھا اور وہ دہشت گردی اور غداری کے الزامات میں مطلوب ہیں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بھی نیویارک میں پاکستانی مشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کو جس بہیمانہ طریقے سے قتل کیا گیا اس سے مغربی مم کو جھٹکا لگا ہے، اب ان کی آنکھیں کھلی ہیں اور وہ سنجیدہ سوالات اٹھا رہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا بالکل درست ہے کہ پاکستان دہائیوں سے بھارتی دہشت گردی کا شکار ہے اور بھارت دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انوارالحق کاکڑ نے نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ اقوامِ متحدہ کو چاہیے کہ وہ بھارت کی ایسی وارداتوں کا نہ صرف سختی سے نوٹس لے بلکہ ان کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات بھی کرے کینیڈین حکومت کا بھارتی سفارت کار کو دہشت گردی کے الزام میں ملک بدر کرنا غیر معمولی اقدام ہے۔ جسٹن ٹروڈو اِس حوالے سے خاصے غصے میں نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اُنہوں نے نہ صرف جی20 اجلاس میں یہ معاملہ اُٹھایا بلکہ اپنی پارلیمنٹ میں بھی بھارتی چہرے سے پردہ اٹھایا۔ بھارت اگرچہ امریکا کے بعد خلیجی ممالک اور یورپ کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم جی 20کے مشترکہ اعلامیے کا جاری نہ ہونا اِس اجلاس کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔

پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ جی 20 اجلاس میں نریندر مودی سے کینیڈا کے سکھ رہنما کے قتل میں انڈین ایجنسی کے ملوث ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ اُن کے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ بھارتی ایجنٹ سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہے، کینیڈین سرزمین پر قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا اُن کی خود مختاری کے خلاف ہے۔ کینیڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ اُنہوں نے بھارت کے کینیڈا میں انٹیلی جنس کے سربراہ کو ملک سے نکلنے کا حکم دے دیا ہے، معاملات کی تحقیقات جاری ہیں تاہم اُنہوں نے نکالے جانے والے بھارتی سفارت کار کا نام بتانے سے گریز کیا۔ پوری دنیا میں اِس وقت خالصتان تحریک عروج پر ہے۔ خصوصاً یورپی ممالک میں تو یہ تحریک بہت زور پکڑ چکی ہے۔ خالصتان تحریک کے رہنما دنیا بھر میں اِس حوالے سے ریفرنڈم کراتے ہیں جن میں اُن کے حق میں بھاری تعداد میں ووٹ پڑتے ہیں یوں پوری دنیا میں نہ صرف خالصتان کے قیام بلکہ بھارتی حکومت کا جابرانہ اندازِ حکومت آشکار ہوتا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے سے خالصتان تحریک کی مقبولیت سے بھارتی حکومت شدید پریشان ہے،

خالصتانی رہنماؤں کے قتل کے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ 1984ء میں بھارت نے ’’آپریشن بلیو‘‘ کے نام پر سکھوں کی مقدس عبادت گاہ گولڈن ٹمپل پر فوج کشی کی۔ ایک موقع پر بھارتی فوج نے سکھ رہنما سنت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ سمیت ہزاروں سکھوں کے خون کی ہولی کھیلی، مہذب تاریخ میں ایسی درندگی کی مثال کم ہی ملتی ہے۔

کینیڈین حکومت کا بھارتی سفارت کار کو دہشت گردی کے الزام میں ملک بدر کرنا غیر معمولی اقدام ہے۔ جسٹن ٹروڈو اِس حوالے سے خاصے غصے میں نظر آتے ہیں۔ چور مچائے شور کے مصداق بھارت مسلسل جعلی پروپیگنڈے اور پاکستان پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ڈراما رچا رہا ہے۔ وہ دنیا بھر میں پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے جعلی نیوز ویب سائٹوں کا بے دریغ استعمال کرتا ہے، اِس ڈرامے کا بھانڈا تب پھوٹا جب یورپ نے بھارت کی دنیا کے 116 ممالک میں پھیلی700 سے زائد جعلی ویب سائٹس،10کے قریب این جی اور تھنک ٹینکس کا ڈیٹا فراہم کیا۔ چند روز قبل بھی ایسے ایک اور نیٹ ورک کے پکڑے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان بار بار عالمی برادری کی توجہ اِس جانب مبذول کراتا رہا ہے۔ متعدد بار اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کو بھارت کے جارحانہ عزائم اور اقدامات سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت دنیا کی کئی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا بھارت کو وارننگ دی ہے تاہم اُس کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ کینیڈا میں بھارت مخالف سکھ رہنما کا قتل طاقت کے بل پر مخالفین کو کچلنے کی نفسیات کا آئینہ دار ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ عالمی برادری اپنے معاشی مفادات کے لیے اِس حد تک بے حس ہو چکی ہے کہ وہ اپنے سامنے تمام تر ثبوتوں کے باوجود بھارت کے لیے خاموشی اختیار کرنے کو ہی عافیت سمجھتی ہے تاہم چین اور ترکی جیسے ممالک آج بھی بھارت کے توسیع پساندانہ اور جنونیت پر مبنی سوچ کے خلاف آواز بلند کرتے رہتے ہیں، دنیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اگر بھارت کے جارحانہ اقدامات کے سامنے بند نہ باندھا گیا تو جس دہشت گردی کا سامنا آج پاکستان کو ہے وہ پوری دنیا کے لیے بھی چیلنج بن سکتا ہے۔ کینیڈا میں بھارت کی اِس دہشت گردی نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں تخریب کاری سے نہیں شرماتا۔
 
Last edited:

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
Mera meshwarah ye hai ki Pakistani Fauj, ISI ka jo kaam pakistan k qanoon aur Aaeen mein likha gaya gai wo karey to Dehshat gardi bhi kamm hogi. Balki aahista aahista khatm hogi.
Aur yahi baat main apney mulk k liay bhi kehta hoon.
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
Pahly apna Ghar theek Karo, phir dosron k nawab utarna.

You sound like he disturbed you whilst you were in the line of fire. Come on man there are only a handful of people and IK who are actually fighting a war. You and me are just useless nothings. Also Pakistan is in a mess at the moment but no point in self pitying and clapping for India which is imploding itself. Pakistan is in a much better position to exponentially progress as I am sure good will come out of this seemingly bad situation.
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)

images


جاوید الرحمٰن ترابی
پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لاکھوں پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک جب اس موضوع پر بات کرے تو عالمی برادری اس کی آواز پر کان دھرتی۔ لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔ پاکستان کہتا تھا کہ بھارت سیکولر ملک نہیں بلکہ دہشت گرد ملک ہے، ہر فورم پر دہائی دی کہ مودی عالمی لیڈر نہیں بلکہ عالمی دہشت گرد ہے، پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے ثبوت عالمی برادری کو دیے، لیکن کسی نے پاکستان کی آواز پر توجہ نہ دی۔ کینیڈا سے ایک ایسی خبر آئی کہ بھارت کے جعلی امیج کا پردہ چاک ہوا۔ اور اس کے مکروہ چہرے سے نقاب اترا۔ اس کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے آیا جب کینیڈا جیسے پرامن اور مہذب ملک میں بھارت نے ایک سکھ رہنما کو بے رحمی سے قتل کرا دیا ہردیپ سنگھ کے قتل پر پوری دنیا میں موجود سکھ برادری نے اس قتل کا الزام بھارت پر لگایا اور پھر تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوگئی۔ جس کی پاداش میں نہ صرف بھارتی سفارت کار کو کینیڈا سے نکال دیا گیا بلکہ بھارت کو ویزوں کا اجرا بھی معطل کر دیا گیا۔

بھارت نہ صرف پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے بلکہ نیپال، بنگلا دیش، برما، افغانستان، برطانیہ اور اب کینیڈا بھی اس کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی زد میں ہیں۔ 1984 میں جب گولڈن ٹیمپل پر آپریشن بلیو اسٹار کے نام سے ایک بدترین آپریشن کیا گیا اور ہزاروں سکھ خاندانوں کو زندہ جلایا گیا، تو لاکھوں سکھ ہندوستان سے ہجرت کر کے کینیڈا اور برطانیہ میں جا کر پناہ گزین ہوئے۔ ہردیپ سنگھ انہی سکھوں میں سے ایک رہنما تھا۔ بھارتی دہشت گردی اب کوئی علاقائی مسئلہ نہیں رہا بلکہ ایک عالمی مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے۔ جی 20اجلاس کے دوران کینیڈین وزیراعظم نے نریندر مودی کو کینیڈا میں ہونے والے اس قتل سے متعلق نہ صرف اپنے تحفظات سے آگاہ کیا بلکہ بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ان کا رویہ انتہائی سردمہری پر مبنی تھا جب جسٹن ٹروڈو نے اپنی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے براہ راست بھارت کو اس قتل کا ذمے دار ٹھیرایا تو عالمی میڈیا نے دیکھا کہ بھارت کے رہنما مودی کو کیا مشورے دے رہے تھے۔ کوئی کینیڈا کو سبق سکھانے کی بات کر رہا تھا تو کوئی کینیڈا پر بحری حملہ کرنے کے مشورے دے رہا تھا۔ جب امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا نے اس قتل پر تحفظات کا اظہار کیا تو بھارت کے پسینے چھوٹے کینیڈین حکومت نے مودی کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے رکھے تو یقینا بھارت کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ مودی کا تعلق بھارتیا جنتا پارٹی سے ہے جو آر ایس ایس کا ایک پولیٹکل ونگ ہے۔

مودی جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے گجرات کے مسلمانوں سے خون کی ہولی کھیلی۔ ٹرینوں میں مسلمان زندہ جلائے گئے۔ مسلمانوں کی بستیوں کی بستیاں اجاڑ دی گئیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تپش اتنی زیادہ تھی کہ امریکا کو مودی پر پابندی عائد کرنا پڑی۔ مودی نے اپنے انتہا پسندانہ نظریات کو پورے بھارت میں پھیلایا اور ہندوستانیوں کو ایک جنگی جنون میں مبتلا کر دیا۔ افغانستان میں اپنے قونصل خانے قائم کر کے ان کے ذریعے بلوچستان میں دہشت گردی کے مراکز کو فروغ دیا۔ ہمسایہ اسلامی ملک کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا۔ کلبھوشن یادیو جو ہندوستانی فوج کا حاضر سروس افسر تھا اس کی گرفتاری نے سارے پول کھول دیے۔ موودی نے آئندہ انتخابات میں کامیابی کے لیے ایک مرتبہ پھر جنگی جنون کو ہوا دی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاست دان اور تمام سماجی ادارے بھارت کے خلاف صف بندی میں شانہ بشانہ کھڑے ہوں تاکہ دہشت گرد مودی کے عزائم خاک میں ملائے جا سکیں۔

کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل سے متعلق جو تحقیقات اب تک ہوئی ہیں ان سے پوری طرح واضح ہے کہ اس قتل میں بھارت ملوث ہے۔ پہلے تو صرف کینیڈا کی پولیس اور خفیہ ادارے یہ کہہ رہے تھے کہ مذکورہ قتل میں بھارت ملوث ہے، اب امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کینیڈا کے اتحاد سے بننے والے خفیہ ادارے فائیو آئیز نے بھی اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کا قتل بھارت کے خفیہ ادارے نے کیا ہے۔ فائیو آئیز اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ اس قتل میں بھارت پوری طرح ملوث ہے۔ کینیڈا کی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مکمل تحقیقات کے بعد یہ دعویٰ کیا ہے کہ ہردیپ سنگھ کا قتل کینیڈا میں متعین بھارتی انٹیلی جنس کے اسٹیشن چیف کی نگرانی میں ہوا۔ امریکی جریدے ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے بھی کینیڈا میں بھارتی دہشت گردی کی تصدیق کی ہے۔

بھارت کی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتے کو سکھ اکثریتی ریاست پنجاب کے دارالحکومت چنڈی گڑھ میں گرپتونت سنگھ پنوں کا گھر ضبط کرلیا جبکہ امرتسر میں ان کی زرعی زمین بھی ضبط کرلی گئی ہے۔ گرپتونت سنگھ کو بھارتی حکام نے 2020ء میں دہشت گرد قرار دیا تھا اور وہ دہشت گردی اور غداری کے الزامات میں مطلوب ہیں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بھی نیویارک میں پاکستانی مشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کو جس بہیمانہ طریقے سے قتل کیا گیا اس سے مغربی مم کو جھٹکا لگا ہے، اب ان کی آنکھیں کھلی ہیں اور وہ سنجیدہ سوالات اٹھا رہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا بالکل درست ہے کہ پاکستان دہائیوں سے بھارتی دہشت گردی کا شکار ہے اور بھارت دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انوارالحق کاکڑ نے نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ اقوامِ متحدہ کو چاہیے کہ وہ بھارت کی ایسی وارداتوں کا نہ صرف سختی سے نوٹس لے بلکہ ان کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات بھی کرے کینیڈین حکومت کا بھارتی سفارت کار کو دہشت گردی کے الزام میں ملک بدر کرنا غیر معمولی اقدام ہے۔ جسٹن ٹروڈو اِس حوالے سے خاصے غصے میں نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اُنہوں نے نہ صرف جی20 اجلاس میں یہ معاملہ اُٹھایا بلکہ اپنی پارلیمنٹ میں بھی بھارتی چہرے سے پردہ اٹھایا۔ بھارت اگرچہ امریکا کے بعد خلیجی ممالک اور یورپ کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم جی 20کے مشترکہ اعلامیے کا جاری نہ ہونا اِس اجلاس کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔

پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ جی 20 اجلاس میں نریندر مودی سے کینیڈا کے سکھ رہنما کے قتل میں انڈین ایجنسی کے ملوث ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ اُن کے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ بھارتی ایجنٹ سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہے، کینیڈین سرزمین پر قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا اُن کی خود مختاری کے خلاف ہے۔ کینیڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ اُنہوں نے بھارت کے کینیڈا میں انٹیلی جنس کے سربراہ کو ملک سے نکلنے کا حکم دے دیا ہے، معاملات کی تحقیقات جاری ہیں تاہم اُنہوں نے نکالے جانے والے بھارتی سفارت کار کا نام بتانے سے گریز کیا۔ پوری دنیا میں اِس وقت خالصتان تحریک عروج پر ہے۔ خصوصاً یورپی ممالک میں تو یہ تحریک بہت زور پکڑ چکی ہے۔ خالصتان تحریک کے رہنما دنیا بھر میں اِس حوالے سے ریفرنڈم کراتے ہیں جن میں اُن کے حق میں بھاری تعداد میں ووٹ پڑتے ہیں یوں پوری دنیا میں نہ صرف خالصتان کے قیام بلکہ بھارتی حکومت کا جابرانہ اندازِ حکومت آشکار ہوتا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے سے خالصتان تحریک کی مقبولیت سے بھارتی حکومت شدید پریشان ہے،

خالصتانی رہنماؤں کے قتل کے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ 1984ء میں بھارت نے ’’آپریشن بلیو‘‘ کے نام پر سکھوں کی مقدس عبادت گاہ گولڈن ٹمپل پر فوج کشی کی۔ ایک موقع پر بھارتی فوج نے سکھ رہنما سنت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ سمیت ہزاروں سکھوں کے خون کی ہولی کھیلی، مہذب تاریخ میں ایسی درندگی کی مثال کم ہی ملتی ہے۔

کینیڈین حکومت کا بھارتی سفارت کار کو دہشت گردی کے الزام میں ملک بدر کرنا غیر معمولی اقدام ہے۔ جسٹن ٹروڈو اِس حوالے سے خاصے غصے میں نظر آتے ہیں۔ چور مچائے شور کے مصداق بھارت مسلسل جعلی پروپیگنڈے اور پاکستان پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ڈراما رچا رہا ہے۔ وہ دنیا بھر میں پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے جعلی نیوز ویب سائٹوں کا بے دریغ استعمال کرتا ہے، اِس ڈرامے کا بھانڈا تب پھوٹا جب یورپ نے بھارت کی دنیا کے 116 ممالک میں پھیلی700 سے زائد جعلی ویب سائٹس،10کے قریب این جی اور تھنک ٹینکس کا ڈیٹا فراہم کیا۔ چند روز قبل بھی ایسے ایک اور نیٹ ورک کے پکڑے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان بار بار عالمی برادری کی توجہ اِس جانب مبذول کراتا رہا ہے۔ متعدد بار اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کو بھارت کے جارحانہ عزائم اور اقدامات سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت دنیا کی کئی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا بھارت کو وارننگ دی ہے تاہم اُس کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ کینیڈا میں بھارت مخالف سکھ رہنما کا قتل طاقت کے بل پر مخالفین کو کچلنے کی نفسیات کا آئینہ دار ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ عالمی برادری اپنے معاشی مفادات کے لیے اِس حد تک بے حس ہو چکی ہے کہ وہ اپنے سامنے تمام تر ثبوتوں کے باوجود بھارت کے لیے خاموشی اختیار کرنے کو ہی عافیت سمجھتی ہے تاہم چین اور ترکی جیسے ممالک آج بھی بھارت کے توسیع پساندانہ اور جنونیت پر مبنی سوچ کے خلاف آواز بلند کرتے رہتے ہیں، دنیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اگر بھارت کے جارحانہ اقدامات کے سامنے بند نہ باندھا گیا تو جس دہشت گردی کا سامنا آج پاکستان کو ہے وہ پوری دنیا کے لیے بھی چیلنج بن سکتا ہے۔ کینیڈا میں بھارت کی اِس دہشت گردی نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں تخریب کاری سے نہیں شرماتا۔

There was no mask ever. This inferiority complexed nation which was forever ruled by foreigners has no chance in the world to behave in a dignified manner. They were lucky to have sagacious leaders like Gandhi and Nehru who put them on the right foot but there are so many internal fissures that it will never be able to fly high even though it seems to be taking off. Even now it is the biggest and worst shit- hole in the world both literally and figuratively at all levels. Like a typical nodoltia it is trying to exercise its muscle but always gets humiliated as a result. So no need to worry too much about chaddis. They are going no where.
 

Kam

Minister (2k+ posts)
You sound like he disturbed you whilst you were in the line of fire. Come on man there are only a handful of people and IK who are actually fighting a war. You and me are just useless nothings. Also Pakistan is in a mess at the moment but no point in self pitying and clapping for India which is imploding itself. Pakistan is in a much better position to exponentially progress as I am sure good will come out of this seemingly bad situation.
Who is supporting India in my message? You can do nothing when your own house is not in order.
By the way, India is no topic for our military establishment now a days. You accept it or not but it's a fact.
Now even Israel gives you a shut up call for human rights violations.
So better we correct our home.
Masla yeh hai k bharkain marny sy Kuch ni hota, but ab ham bharkain bhi ni mar sakty.
 
Last edited:

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
Who is supporting India in my message? You can do nothing when your own house is not in order.
By the way, India is no topic for our military establishment now a days. You accept it or not but it's a fact.
Now even Israel gives you a shut up call for human rights violations.
So better we correct our home.
Dalit-and-Adivasi-atrocities-2022-feature-image-copy.jpg

2022: A Look back at hate crimes against Dalits and AdivasisDalits and Adivasis continue to fall victim to social stigma and violence​

03, Jan 2023 | CJP Team

Throughout the year we documented incidents of hate crimes based on caste as well as attacks on tribals. Such incidents were reported from various parts of the country and a common thread between these incidents is that caste based atrocities are often triggered by miniscule and trivial matters such as sporting a moustache, drawing water from a well, eating food at a ceremony and so on.

To witness such incidents even in this day and age is not only disheartening but should shock the conscience of the nation.
As per the statistics provided in the NCRB report, atrocities/Crime against Scheduled Castes have increased by 1.2% in 2021 (50,900) over 2020 (50,291 cases).
Uttar Pradesh (13,146 cases) reported the highest number of cases of atrocities against Scheduled Castes (SCs) accounting for 25.82% followed by Rajasthan with 14.7% (7,524) and Madhya Pradesh with 14.1% (7,214) during 2021. The next two states in the list are Bihar accounting for 11.4% (5,842) and Odisha 4.5% (2,327). The above top five states reported 70.8% of cases of atrocities against Scheduled Castes.

Just read in detail and decide whats happening in India for last 75 years.

 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
Who is supporting India in my message? You can do nothing when your own house is not in order.
By the way, India is no topic for our military establishment now a days. You accept it or not but it's a fact.
Now even Israel gives you a shut up call for human rights violations.
So better we correct our home.
Masla yeh hai k bharkain marny sy Kuch ni hota, but ab ham bharkain bhi ni mar sakty.

Ok I agree with you. So what are YOU doing to make your house in order - Please enlighten and inspire us ?

P.S: A normal person who has a world view keeps him/ herself abreast with what is happening around the world. I presume you are spending each and every moment of your life on bringing Pakistan back on the right track and not just commenting on forums?
 
Last edited:

Kam

Minister (2k+ posts)
Ok I agree with you. So what are YOU doing to make your house in order - Please enlighten and inspire us ?

P.S: A normal person who has a world view keeps him/ herself abreast with what is happening around the world. I presume you are spending each and every moment of your life on bringing Pakistan back on the right track and not just commenting on forums?
Everyone is doing in its capacity. Sultan rahi culture looks good in movies.
 

Kam

Minister (2k+ posts)
Dalit-and-Adivasi-atrocities-2022-feature-image-copy.jpg

2022: A Look back at hate crimes against Dalits and AdivasisDalits and Adivasis continue to fall victim to social stigma and violence​

03, Jan 2023 | CJP Team

Throughout the year we documented incidents of hate crimes based on caste as well as attacks on tribals. Such incidents were reported from various parts of the country and a common thread between these incidents is that caste based atrocities are often triggered by miniscule and trivial matters such as sporting a moustache, drawing water from a well, eating food at a ceremony and so on.

To witness such incidents even in this day and age is not only disheartening but should shock the conscience of the nation.
As per the statistics provided in the NCRB report, atrocities/Crime against Scheduled Castes have increased by 1.2% in 2021 (50,900) over 2020 (50,291 cases).
Uttar Pradesh (13,146 cases) reported the highest number of cases of atrocities against Scheduled Castes (SCs) accounting for 25.82% followed by Rajasthan with 14.7% (7,524) and Madhya Pradesh with 14.1% (7,214) during 2021. The next two states in the list are Bihar accounting for 11.4% (5,842) and Odisha 4.5% (2,327). The above top five states reported 70.8% of cases of atrocities against Scheduled Castes.

Just read in detail and decide whats happening in India for last 75 years.

My friend, situation was clearly described in PM Khan speech about genocides of Muslims and other minorities.
But our military cannot afford signal jam strike for more than a week.
Even India is at its weakest point, our army is bunch of cowards.
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
Everyone is doing in its capacity. Sultan rahi culture looks good in movies.

Brother please stop playing games. You asked the OP who posted a very legitimate thread to concentrate on putting his house (Pakistan) in order first and stop thinking about what is happening anywhere else in the world including the neighbourhood. This implies that you have a 100% focus on Pakistan and are busy every moment to put the house in order. I am agreeing with you and humbly asking you to let us know what you are doing - Inspire us! Because I am just a keyboard warrior with my presence on forums, twitter and facebook. This leaves me ample time to keep myself abreast of what is happening around the world. Tell us exactly how you are contributing to put the country in order and this effort is so intense that your focus is diverted even by a very relevant thread?
 

Kam

Minister (2k+ posts)
Brother please stop playing games. You asked the OP who posted a very legitimate thread to concentrate on putting his house (Pakistan) in order first and stop thinking about what is happening anywhere else in the world including the neighbourhood. This implies that you have a 100% focus on Pakistan and are busy every moment to put the house in order. I am agreeing with you and humbly asking you to let us know what you are doing - Inspire us! Because I am just a keyboard warrior with my presence on forums, twitter and facebook. This leaves me ample time to keep myself abreast of what is happening around the world. Tell us exactly how you are contributing to put the country in order and this effort is so intense that your focus is diverted even by a very relevant thread?
I am also a keyboard warrior. But at the same time, we are doing least part of our efforts. At least, we are writing the truth. We understand the problems and can differentiate between right and wrong.
We are saying wrong to the wrong in our social circle and where ever we get a chance. This is best we can do, speaking the truth.
 

Storm

MPA (400+ posts)

images


جاوید الرحمٰن ترابی
پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لاکھوں پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک جب اس موضوع پر بات کرے تو عالمی برادری اس کی آواز پر کان دھرتی۔ لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔ پاکستان کہتا تھا کہ بھارت سیکولر ملک نہیں بلکہ دہشت گرد ملک ہے، ہر فورم پر دہائی دی کہ مودی عالمی لیڈر نہیں بلکہ عالمی دہشت گرد ہے، پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے ثبوت عالمی برادری کو دیے، لیکن کسی نے پاکستان کی آواز پر توجہ نہ دی۔ کینیڈا سے ایک ایسی خبر آئی کہ بھارت کے جعلی امیج کا پردہ چاک ہوا۔ اور اس کے مکروہ چہرے سے نقاب اترا۔ اس کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے آیا جب کینیڈا جیسے پرامن اور مہذب ملک میں بھارت نے ایک سکھ رہنما کو بے رحمی سے قتل کرا دیا ہردیپ سنگھ کے قتل پر پوری دنیا میں موجود سکھ برادری نے اس قتل کا الزام بھارت پر لگایا اور پھر تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوگئی۔ جس کی پاداش میں نہ صرف بھارتی سفارت کار کو کینیڈا سے نکال دیا گیا بلکہ بھارت کو ویزوں کا اجرا بھی معطل کر دیا گیا۔

بھارت نہ صرف پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے بلکہ نیپال، بنگلا دیش، برما، افغانستان، برطانیہ اور اب کینیڈا بھی اس کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی زد میں ہیں۔ 1984 میں جب گولڈن ٹیمپل پر آپریشن بلیو اسٹار کے نام سے ایک بدترین آپریشن کیا گیا اور ہزاروں سکھ خاندانوں کو زندہ جلایا گیا، تو لاکھوں سکھ ہندوستان سے ہجرت کر کے کینیڈا اور برطانیہ میں جا کر پناہ گزین ہوئے۔ ہردیپ سنگھ انہی سکھوں میں سے ایک رہنما تھا۔ بھارتی دہشت گردی اب کوئی علاقائی مسئلہ نہیں رہا بلکہ ایک عالمی مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے۔ جی 20اجلاس کے دوران کینیڈین وزیراعظم نے نریندر مودی کو کینیڈا میں ہونے والے اس قتل سے متعلق نہ صرف اپنے تحفظات سے آگاہ کیا بلکہ بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ان کا رویہ انتہائی سردمہری پر مبنی تھا جب جسٹن ٹروڈو نے اپنی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے براہ راست بھارت کو اس قتل کا ذمے دار ٹھیرایا تو عالمی میڈیا نے دیکھا کہ بھارت کے رہنما مودی کو کیا مشورے دے رہے تھے۔ کوئی کینیڈا کو سبق سکھانے کی بات کر رہا تھا تو کوئی کینیڈا پر بحری حملہ کرنے کے مشورے دے رہا تھا۔ جب امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا نے اس قتل پر تحفظات کا اظہار کیا تو بھارت کے پسینے چھوٹے کینیڈین حکومت نے مودی کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے رکھے تو یقینا بھارت کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ مودی کا تعلق بھارتیا جنتا پارٹی سے ہے جو آر ایس ایس کا ایک پولیٹکل ونگ ہے۔

مودی جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے گجرات کے مسلمانوں سے خون کی ہولی کھیلی۔ ٹرینوں میں مسلمان زندہ جلائے گئے۔ مسلمانوں کی بستیوں کی بستیاں اجاڑ دی گئیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تپش اتنی زیادہ تھی کہ امریکا کو مودی پر پابندی عائد کرنا پڑی۔ مودی نے اپنے انتہا پسندانہ نظریات کو پورے بھارت میں پھیلایا اور ہندوستانیوں کو ایک جنگی جنون میں مبتلا کر دیا۔ افغانستان میں اپنے قونصل خانے قائم کر کے ان کے ذریعے بلوچستان میں دہشت گردی کے مراکز کو فروغ دیا۔ ہمسایہ اسلامی ملک کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا۔ کلبھوشن یادیو جو ہندوستانی فوج کا حاضر سروس افسر تھا اس کی گرفتاری نے سارے پول کھول دیے۔ موودی نے آئندہ انتخابات میں کامیابی کے لیے ایک مرتبہ پھر جنگی جنون کو ہوا دی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاست دان اور تمام سماجی ادارے بھارت کے خلاف صف بندی میں شانہ بشانہ کھڑے ہوں تاکہ دہشت گرد مودی کے عزائم خاک میں ملائے جا سکیں۔

کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل سے متعلق جو تحقیقات اب تک ہوئی ہیں ان سے پوری طرح واضح ہے کہ اس قتل میں بھارت ملوث ہے۔ پہلے تو صرف کینیڈا کی پولیس اور خفیہ ادارے یہ کہہ رہے تھے کہ مذکورہ قتل میں بھارت ملوث ہے، اب امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کینیڈا کے اتحاد سے بننے والے خفیہ ادارے فائیو آئیز نے بھی اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کا قتل بھارت کے خفیہ ادارے نے کیا ہے۔ فائیو آئیز اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ اس قتل میں بھارت پوری طرح ملوث ہے۔ کینیڈا کی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مکمل تحقیقات کے بعد یہ دعویٰ کیا ہے کہ ہردیپ سنگھ کا قتل کینیڈا میں متعین بھارتی انٹیلی جنس کے اسٹیشن چیف کی نگرانی میں ہوا۔ امریکی جریدے ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے بھی کینیڈا میں بھارتی دہشت گردی کی تصدیق کی ہے۔

بھارت کی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتے کو سکھ اکثریتی ریاست پنجاب کے دارالحکومت چنڈی گڑھ میں گرپتونت سنگھ پنوں کا گھر ضبط کرلیا جبکہ امرتسر میں ان کی زرعی زمین بھی ضبط کرلی گئی ہے۔ گرپتونت سنگھ کو بھارتی حکام نے 2020ء میں دہشت گرد قرار دیا تھا اور وہ دہشت گردی اور غداری کے الزامات میں مطلوب ہیں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بھی نیویارک میں پاکستانی مشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کو جس بہیمانہ طریقے سے قتل کیا گیا اس سے مغربی مم کو جھٹکا لگا ہے، اب ان کی آنکھیں کھلی ہیں اور وہ سنجیدہ سوالات اٹھا رہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا بالکل درست ہے کہ پاکستان دہائیوں سے بھارتی دہشت گردی کا شکار ہے اور بھارت دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انوارالحق کاکڑ نے نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ اقوامِ متحدہ کو چاہیے کہ وہ بھارت کی ایسی وارداتوں کا نہ صرف سختی سے نوٹس لے بلکہ ان کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات بھی کرے کینیڈین حکومت کا بھارتی سفارت کار کو دہشت گردی کے الزام میں ملک بدر کرنا غیر معمولی اقدام ہے۔ جسٹن ٹروڈو اِس حوالے سے خاصے غصے میں نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اُنہوں نے نہ صرف جی20 اجلاس میں یہ معاملہ اُٹھایا بلکہ اپنی پارلیمنٹ میں بھی بھارتی چہرے سے پردہ اٹھایا۔ بھارت اگرچہ امریکا کے بعد خلیجی ممالک اور یورپ کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم جی 20کے مشترکہ اعلامیے کا جاری نہ ہونا اِس اجلاس کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔

پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ جی 20 اجلاس میں نریندر مودی سے کینیڈا کے سکھ رہنما کے قتل میں انڈین ایجنسی کے ملوث ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ اُن کے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ بھارتی ایجنٹ سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہے، کینیڈین سرزمین پر قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا اُن کی خود مختاری کے خلاف ہے۔ کینیڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ اُنہوں نے بھارت کے کینیڈا میں انٹیلی جنس کے سربراہ کو ملک سے نکلنے کا حکم دے دیا ہے، معاملات کی تحقیقات جاری ہیں تاہم اُنہوں نے نکالے جانے والے بھارتی سفارت کار کا نام بتانے سے گریز کیا۔ پوری دنیا میں اِس وقت خالصتان تحریک عروج پر ہے۔ خصوصاً یورپی ممالک میں تو یہ تحریک بہت زور پکڑ چکی ہے۔ خالصتان تحریک کے رہنما دنیا بھر میں اِس حوالے سے ریفرنڈم کراتے ہیں جن میں اُن کے حق میں بھاری تعداد میں ووٹ پڑتے ہیں یوں پوری دنیا میں نہ صرف خالصتان کے قیام بلکہ بھارتی حکومت کا جابرانہ اندازِ حکومت آشکار ہوتا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے سے خالصتان تحریک کی مقبولیت سے بھارتی حکومت شدید پریشان ہے،

خالصتانی رہنماؤں کے قتل کے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ 1984ء میں بھارت نے ’’آپریشن بلیو‘‘ کے نام پر سکھوں کی مقدس عبادت گاہ گولڈن ٹمپل پر فوج کشی کی۔ ایک موقع پر بھارتی فوج نے سکھ رہنما سنت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ سمیت ہزاروں سکھوں کے خون کی ہولی کھیلی، مہذب تاریخ میں ایسی درندگی کی مثال کم ہی ملتی ہے۔

کینیڈین حکومت کا بھارتی سفارت کار کو دہشت گردی کے الزام میں ملک بدر کرنا غیر معمولی اقدام ہے۔ جسٹن ٹروڈو اِس حوالے سے خاصے غصے میں نظر آتے ہیں۔ چور مچائے شور کے مصداق بھارت مسلسل جعلی پروپیگنڈے اور پاکستان پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ڈراما رچا رہا ہے۔ وہ دنیا بھر میں پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے جعلی نیوز ویب سائٹوں کا بے دریغ استعمال کرتا ہے، اِس ڈرامے کا بھانڈا تب پھوٹا جب یورپ نے بھارت کی دنیا کے 116 ممالک میں پھیلی700 سے زائد جعلی ویب سائٹس،10کے قریب این جی اور تھنک ٹینکس کا ڈیٹا فراہم کیا۔ چند روز قبل بھی ایسے ایک اور نیٹ ورک کے پکڑے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان بار بار عالمی برادری کی توجہ اِس جانب مبذول کراتا رہا ہے۔ متعدد بار اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کو بھارت کے جارحانہ عزائم اور اقدامات سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت دنیا کی کئی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا بھارت کو وارننگ دی ہے تاہم اُس کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ کینیڈا میں بھارت مخالف سکھ رہنما کا قتل طاقت کے بل پر مخالفین کو کچلنے کی نفسیات کا آئینہ دار ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ عالمی برادری اپنے معاشی مفادات کے لیے اِس حد تک بے حس ہو چکی ہے کہ وہ اپنے سامنے تمام تر ثبوتوں کے باوجود بھارت کے لیے خاموشی اختیار کرنے کو ہی عافیت سمجھتی ہے تاہم چین اور ترکی جیسے ممالک آج بھی بھارت کے توسیع پساندانہ اور جنونیت پر مبنی سوچ کے خلاف آواز بلند کرتے رہتے ہیں، دنیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اگر بھارت کے جارحانہ اقدامات کے سامنے بند نہ باندھا گیا تو جس دہشت گردی کا سامنا آج پاکستان کو ہے وہ پوری دنیا کے لیے بھی چیلنج بن سکتا ہے۔ کینیڈا میں بھارت کی اِس دہشت گردی نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں تخریب کاری سے نہیں شرماتا۔

hum baharat say ais ki muzamat krty hain , hum 9 may ki bhe muzamat krty hain , ais ki kamaiti bhe banai gy,

PakArmy Zindabad, asim Munir awesome sippay salar

or koi hukum
 

Rambler

Chief Minister (5k+ posts)
I am also a keyboard warrior. But at the same time, we are doing least part of our efforts. At least, we are writing the truth. We understand the problems and can differentiate between right and wrong.
We are saying wrong to the wrong in our social circle and where ever we get a chance. This is best we can do, speaking the truth.

Yes and I commend that but you spoke like you were in the trenches, under heavy fire where a thread on the shit-hole India would distract you from your work of putting your house in order. You and me and countless other Pakistanis are just lazy, selfish cowards - Many of us do not even have social media profiles with real names where they give their views openly (I don't know if you are also one of the anonymous online ID's who is very busy putting the house in order anonymously?). If you are just online and doing nothing substantive then you should not have the gal to tell other people to not talk about anything else before 'Pehley apna gharr seedha karo'. BTW I had a slight hope that someone talking from a high point like you would have put all his energies to putting the house in order whilst standing solidly facing Muneera Mistry in the face and telling him to straighten his act. Alas !
 
  • Haha
Reactions: Kam

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم

images


جاوید الرحمٰن ترابی
پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لاکھوں پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک جب اس موضوع پر بات کرے تو عالمی برادری اس کی آواز پر کان دھرتی۔ لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔ پاکستان کہتا تھا کہ بھارت سیکولر ملک نہیں بلکہ دہشت گرد ملک ہے، ہر فورم پر دہائی دی کہ مودی عالمی لیڈر نہیں بلکہ عالمی دہشت گرد ہے، پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے ثبوت عالمی برادری کو دیے، لیکن کسی نے پاکستان کی آواز پر توجہ نہ دی۔ کینیڈا سے ایک ایسی خبر آئی کہ بھارت کے جعلی امیج کا پردہ چاک ہوا۔ اور اس کے مکروہ چہرے سے نقاب اترا۔ اس کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے آیا جب کینیڈا جیسے پرامن اور مہذب ملک میں بھارت نے ایک سکھ رہنما کو بے رحمی سے قتل کرا دیا ہردیپ سنگھ کے قتل پر پوری دنیا میں موجود سکھ برادری نے اس قتل کا الزام بھارت پر لگایا اور پھر تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوگئی۔ جس کی پاداش میں نہ صرف بھارتی سفارت کار کو کینیڈا سے نکال دیا گیا بلکہ بھارت کو ویزوں کا اجرا بھی معطل کر دیا گیا۔

بھارت نہ صرف پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے بلکہ نیپال، بنگلا دیش، برما، افغانستان، برطانیہ اور اب کینیڈا بھی اس کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی زد میں ہیں۔ 1984 میں جب گولڈن ٹیمپل پر آپریشن بلیو اسٹار کے نام سے ایک بدترین آپریشن کیا گیا اور ہزاروں سکھ خاندانوں کو زندہ جلایا گیا، تو لاکھوں سکھ ہندوستان سے ہجرت کر کے کینیڈا اور برطانیہ میں جا کر پناہ گزین ہوئے۔ ہردیپ سنگھ انہی سکھوں میں سے ایک رہنما تھا۔ بھارتی دہشت گردی اب کوئی علاقائی مسئلہ نہیں رہا بلکہ ایک عالمی مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے۔ جی 20اجلاس کے دوران کینیڈین وزیراعظم نے نریندر مودی کو کینیڈا میں ہونے والے اس قتل سے متعلق نہ صرف اپنے تحفظات سے آگاہ کیا بلکہ بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ان کا رویہ انتہائی سردمہری پر مبنی تھا جب جسٹن ٹروڈو نے اپنی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے براہ راست بھارت کو اس قتل کا ذمے دار ٹھیرایا تو عالمی میڈیا نے دیکھا کہ بھارت کے رہنما مودی کو کیا مشورے دے رہے تھے۔ کوئی کینیڈا کو سبق سکھانے کی بات کر رہا تھا تو کوئی کینیڈا پر بحری حملہ کرنے کے مشورے دے رہا تھا۔ جب امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا نے اس قتل پر تحفظات کا اظہار کیا تو بھارت کے پسینے چھوٹے کینیڈین حکومت نے مودی کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے رکھے تو یقینا بھارت کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ مودی کا تعلق بھارتیا جنتا پارٹی سے ہے جو آر ایس ایس کا ایک پولیٹکل ونگ ہے۔

مودی جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے گجرات کے مسلمانوں سے خون کی ہولی کھیلی۔ ٹرینوں میں مسلمان زندہ جلائے گئے۔ مسلمانوں کی بستیوں کی بستیاں اجاڑ دی گئیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تپش اتنی زیادہ تھی کہ امریکا کو مودی پر پابندی عائد کرنا پڑی۔ مودی نے اپنے انتہا پسندانہ نظریات کو پورے بھارت میں پھیلایا اور ہندوستانیوں کو ایک جنگی جنون میں مبتلا کر دیا۔ افغانستان میں اپنے قونصل خانے قائم کر کے ان کے ذریعے بلوچستان میں دہشت گردی کے مراکز کو فروغ دیا۔ ہمسایہ اسلامی ملک کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا۔ کلبھوشن یادیو جو ہندوستانی فوج کا حاضر سروس افسر تھا اس کی گرفتاری نے سارے پول کھول دیے۔ موودی نے آئندہ انتخابات میں کامیابی کے لیے ایک مرتبہ پھر جنگی جنون کو ہوا دی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاست دان اور تمام سماجی ادارے بھارت کے خلاف صف بندی میں شانہ بشانہ کھڑے ہوں تاکہ دہشت گرد مودی کے عزائم خاک میں ملائے جا سکیں۔

کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل سے متعلق جو تحقیقات اب تک ہوئی ہیں ان سے پوری طرح واضح ہے کہ اس قتل میں بھارت ملوث ہے۔ پہلے تو صرف کینیڈا کی پولیس اور خفیہ ادارے یہ کہہ رہے تھے کہ مذکورہ قتل میں بھارت ملوث ہے، اب امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کینیڈا کے اتحاد سے بننے والے خفیہ ادارے فائیو آئیز نے بھی اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کا قتل بھارت کے خفیہ ادارے نے کیا ہے۔ فائیو آئیز اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ اس قتل میں بھارت پوری طرح ملوث ہے۔ کینیڈا کی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مکمل تحقیقات کے بعد یہ دعویٰ کیا ہے کہ ہردیپ سنگھ کا قتل کینیڈا میں متعین بھارتی انٹیلی جنس کے اسٹیشن چیف کی نگرانی میں ہوا۔ امریکی جریدے ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے بھی کینیڈا میں بھارتی دہشت گردی کی تصدیق کی ہے۔

بھارت کی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتے کو سکھ اکثریتی ریاست پنجاب کے دارالحکومت چنڈی گڑھ میں گرپتونت سنگھ پنوں کا گھر ضبط کرلیا جبکہ امرتسر میں ان کی زرعی زمین بھی ضبط کرلی گئی ہے۔ گرپتونت سنگھ کو بھارتی حکام نے 2020ء میں دہشت گرد قرار دیا تھا اور وہ دہشت گردی اور غداری کے الزامات میں مطلوب ہیں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بھی نیویارک میں پاکستانی مشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کو جس بہیمانہ طریقے سے قتل کیا گیا اس سے مغربی مم کو جھٹکا لگا ہے، اب ان کی آنکھیں کھلی ہیں اور وہ سنجیدہ سوالات اٹھا رہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا بالکل درست ہے کہ پاکستان دہائیوں سے بھارتی دہشت گردی کا شکار ہے اور بھارت دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انوارالحق کاکڑ نے نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ اقوامِ متحدہ کو چاہیے کہ وہ بھارت کی ایسی وارداتوں کا نہ صرف سختی سے نوٹس لے بلکہ ان کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات بھی کرے کینیڈین حکومت کا بھارتی سفارت کار کو دہشت گردی کے الزام میں ملک بدر کرنا غیر معمولی اقدام ہے۔ جسٹن ٹروڈو اِس حوالے سے خاصے غصے میں نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اُنہوں نے نہ صرف جی20 اجلاس میں یہ معاملہ اُٹھایا بلکہ اپنی پارلیمنٹ میں بھی بھارتی چہرے سے پردہ اٹھایا۔ بھارت اگرچہ امریکا کے بعد خلیجی ممالک اور یورپ کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم جی 20کے مشترکہ اعلامیے کا جاری نہ ہونا اِس اجلاس کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔

پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ جی 20 اجلاس میں نریندر مودی سے کینیڈا کے سکھ رہنما کے قتل میں انڈین ایجنسی کے ملوث ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ اُن کے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ بھارتی ایجنٹ سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہے، کینیڈین سرزمین پر قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا اُن کی خود مختاری کے خلاف ہے۔ کینیڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ اُنہوں نے بھارت کے کینیڈا میں انٹیلی جنس کے سربراہ کو ملک سے نکلنے کا حکم دے دیا ہے، معاملات کی تحقیقات جاری ہیں تاہم اُنہوں نے نکالے جانے والے بھارتی سفارت کار کا نام بتانے سے گریز کیا۔ پوری دنیا میں اِس وقت خالصتان تحریک عروج پر ہے۔ خصوصاً یورپی ممالک میں تو یہ تحریک بہت زور پکڑ چکی ہے۔ خالصتان تحریک کے رہنما دنیا بھر میں اِس حوالے سے ریفرنڈم کراتے ہیں جن میں اُن کے حق میں بھاری تعداد میں ووٹ پڑتے ہیں یوں پوری دنیا میں نہ صرف خالصتان کے قیام بلکہ بھارتی حکومت کا جابرانہ اندازِ حکومت آشکار ہوتا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے سے خالصتان تحریک کی مقبولیت سے بھارتی حکومت شدید پریشان ہے،

خالصتانی رہنماؤں کے قتل کے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ 1984ء میں بھارت نے ’’آپریشن بلیو‘‘ کے نام پر سکھوں کی مقدس عبادت گاہ گولڈن ٹمپل پر فوج کشی کی۔ ایک موقع پر بھارتی فوج نے سکھ رہنما سنت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ سمیت ہزاروں سکھوں کے خون کی ہولی کھیلی، مہذب تاریخ میں ایسی درندگی کی مثال کم ہی ملتی ہے۔

کینیڈین حکومت کا بھارتی سفارت کار کو دہشت گردی کے الزام میں ملک بدر کرنا غیر معمولی اقدام ہے۔ جسٹن ٹروڈو اِس حوالے سے خاصے غصے میں نظر آتے ہیں۔ چور مچائے شور کے مصداق بھارت مسلسل جعلی پروپیگنڈے اور پاکستان پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ڈراما رچا رہا ہے۔ وہ دنیا بھر میں پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے جعلی نیوز ویب سائٹوں کا بے دریغ استعمال کرتا ہے، اِس ڈرامے کا بھانڈا تب پھوٹا جب یورپ نے بھارت کی دنیا کے 116 ممالک میں پھیلی700 سے زائد جعلی ویب سائٹس،10کے قریب این جی اور تھنک ٹینکس کا ڈیٹا فراہم کیا۔ چند روز قبل بھی ایسے ایک اور نیٹ ورک کے پکڑے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان بار بار عالمی برادری کی توجہ اِس جانب مبذول کراتا رہا ہے۔ متعدد بار اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کو بھارت کے جارحانہ عزائم اور اقدامات سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت دنیا کی کئی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا بھارت کو وارننگ دی ہے تاہم اُس کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ کینیڈا میں بھارت مخالف سکھ رہنما کا قتل طاقت کے بل پر مخالفین کو کچلنے کی نفسیات کا آئینہ دار ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ عالمی برادری اپنے معاشی مفادات کے لیے اِس حد تک بے حس ہو چکی ہے کہ وہ اپنے سامنے تمام تر ثبوتوں کے باوجود بھارت کے لیے خاموشی اختیار کرنے کو ہی عافیت سمجھتی ہے تاہم چین اور ترکی جیسے ممالک آج بھی بھارت کے توسیع پساندانہ اور جنونیت پر مبنی سوچ کے خلاف آواز بلند کرتے رہتے ہیں، دنیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اگر بھارت کے جارحانہ اقدامات کے سامنے بند نہ باندھا گیا تو جس دہشت گردی کا سامنا آج پاکستان کو ہے وہ پوری دنیا کے لیے بھی چیلنج بن سکتا ہے۔ کینیڈا میں بھارت کی اِس دہشت گردی نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں تخریب کاری سے نہیں شرماتا۔
We are all aware of India's operations in sponsoring terrorism in Pakistan, and Kulboshun is a living example of it.
Can you bother to post or write anything about what has been happening in Pakistan by its army?
The ISI and GHQ bastards get paid with taxpayer's money to protect its citizens from the enemy & terrorists, but these bastards are busy kidnapping, torturing & killing their people, arent these generals worse than terrorists?
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
We are all aware of India's operations in sponsoring terrorism in Pakistan, and Kulboshun is a living example of it.
Can you bother to post or write anything about what has been happening in Pakistan by its army?
The ISI and GHQ bastards get paid with taxpayer's money to protect its citizens from the enemy & terrorists, but these bastards are busy kidnapping, torturing & killing their people, arent these generals worse than terrorists?
جس دن میں اپنی تحریر انگریزی میں لکھوں گا اس دن آپ مجھے انگریزی میں ضرور جواب دیں اور میں بھی انگریزی میں ہی جواب دوں گا ، آپ کی رومن اور انگریزی کا جواب دینے کا پابند نہیں ہوں ، یاد رکھیں اس فورم پر اکثریت اردو لکھنے اور بولنے والوں کی ہے ، اس لئے جب آپ انگریزی میں لکھتے ہیں تو بہت کم لوگ پڑھتے ہیں ، لکھنےمیں زیادہ مشکل ہے تو انگریزی کا گوگل ترجمہ بہت آسان ہے

رہی بات آپ کی پاک فوج سے نفرت ، تو عرض کروں کہ پاکستان میں فوج کے سیاسی کردار سے کوئی بھی خوش نہیں ہے ، لیکن جو قوم رات کو آرام سے گھرم بستروں میں سوتی ہے اس وقت یہ لوگ سرحدوں پر جاگ رہے ہوتے ہیں اور سینے پر گولیاں کھاتے ہیں ، ان میں کسی کا باپ ، کسی کا بیٹا ، کسی کا خاوند اور کسی کا بھائی ہوتا ہے ، اس لئے بات کو اس حد تک ہونا چاہئے جتنی ضرورت ہے ، یہ سب سیاسی خاندان ، جن میں کوئی جمہوریت نہیں اس فوج سے بدتر ہیں کیوں کہ یہ قوم کو جہالت کے ساتھ ساتھ کمزور بھی کر رہے ہیں اور اقتدار کے لئے فوج کا سہارا بھی ڈھونڈھتے ہیں​
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
جس دن میں اپنی تحریر انگریزی میں لکھوں گا اس دن آپ مجھے انگریزی میں ضرور جواب دیں اور میں بھی انگریزی میں ہی جواب دوں گا ، آپ کی رومن اور انگریزی کا جواب دینے کا پابند نہیں ہوں ، یاد رکھیں اس فورم پر اکثریت اردو لکھنے اور بولنے والوں کی ہے ، اس لئے جب آپ انگریزی میں لکھتے ہیں تو بہت کم لوگ پڑھتے ہیں ، لکھنےمیں زیادہ مشکل ہے تو انگریزی کا گوگل ترجمہ بہت آسان ہے

رہی بات آپ کی پاک فوج سے نفرت ، تو عرض کروں کہ پاکستان میں فوج کے سیاسی کردار سے کوئی بھی خوش نہیں ہے ، لیکن جو قوم رات کو آرام سے گھرم بستروں میں سوتی ہے اس وقت یہ لوگ سرحدوں پر جاگ رہے ہوتے ہیں اور سینے پر گولیاں کھاتے ہیں ، ان میں کسی کا باپ ، کسی کا بیٹا ، کسی کا خاوند اور کسی کا بھائی ہوتا ہے ، اس لئے بات کو اس حد تک ہونا چاہئے جتنی ضرورت ہے ، یہ سب سیاسی خاندان ، جن میں کوئی جمہوریت نہیں اس فوج سے بدتر ہیں کیوں کہ یہ قوم کو جہالت کے ساتھ ساتھ کمزور بھی کر رہے ہیں اور اقتدار کے لئے فوج کا سہارا بھی ڈھونڈھتے ہیں​
What is this nonsense? Can't you tell the difference between Roman Urdu and English?
Keep that silly old statement to yourself that they guard us while we sleep by taking bullets to their chests. Maybe they do, but I was referring to the corrupt and fascist ISI and GHQ generals who spent their time partying with women and drinking instead of safeguarding us. They assault their people when they become sober. Maybe you are unaware of what is going on in Pakistan.
 

Kam

Minister (2k+ posts)
Yes and I commend that but you spoke like you were in the trenches, under heavy fire where a thread on the shit-hole India would distract you from your work of putting your house in order. You and me and countless other Pakistanis are just lazy, selfish cowards - Many of us do not even have social media profiles with real names where they give their views openly (I don't know if you are also one of the anonymous online ID's who is very busy putting the house in order anonymously?). If you are just online and doing nothing substantive then you should not have the gal to tell other people to not talk about anything else before 'Pehley apna gharr seedha karo'. BTW I had a slight hope that someone talking from a high point like you would have put all his energies to putting the house in order whilst standing solidly facing Muneera Mistry in the face and telling him to straighten his act. Alas !
Do your part.
If I am something who can bring out our country from this mess, I would have done it.
Also be sure that country would never have come into this situation if I have powers to matter.
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
What is this nonsense? Can't you tell the difference between Roman Urdu and English?
Keep that silly old statement to yourself that they guard us while we sleep by taking bullets to their chests. Maybe they do, but I was referring to the corrupt and fascist ISI and GHQ generals who spent their time partying with women and drinking instead of safeguarding us. They assault their people when they become sober. Maybe you are unaware of what is going on in Pakistan.
اپنی دنیا میں رہیں جناب ، انگریزی مت جھاڑیں ، پاکستان سے باہر ہیں تو وہاں کی سوچیں
 

Back
Top