
راولپنڈی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے حالیہ ناکامیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیم کے انتخاب سے کبھی مکمل طور پر مطمئن نہیں ہو سکتے، لیکن موجودہ حالات میں سب سے بہترین ٹیم منتخب کی گئی ہے۔ انہوں نے ٹیم کی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ بطور کوچ اس کے لیے جوابدہ ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ جتنی مایوسی فینز کو ہوتی ہے، اس سے کہیں زیادہ کھلاڑیوں کو ہوتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ایک ناتجربہ کار ٹیم ہے، جس کے تمام کھلاڑیوں کے میچوں کو جمع کیا جائے تو یہ تعداد 400 میچوں سے بھی کم ہے، جبکہ بھارت کی ٹیم اس وقت دنیا کی سب سے تجربہ کار ٹیم ہے، جس کے کھلاڑیوں نے مجموعی طور پر 1500 سے زائد میچ کھیل رکھے ہیں۔
ہیڈ کوچ نے فاسٹ بولرز شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، اور حارث رؤف کے دفاع میں کہا کہ یہ بولنگ اٹیک دنیا کے کسی بھی ٹیم کے لیے خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہر میچ میں اسکور 350 کے قریب ہو تو بولرز پر رنز پڑنا فطری ہے۔ بھارت کے خلاف شکست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ٹیم 280 یا 300 رنز بنا لیتی تو میچ کا معیار بہتر ہو سکتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 240 کے اسکور کا دفاع کرنے کے لیے وکٹیں لینا ضروری تھا، لیکن وہ کام نہیں ہو سکا۔
عاقب جاوید نے صائم ایوب اور فخر زمان کی انجریز کو ٹیم کے لیے بڑا نقصان قرار دیا، لیکن انہوں نے واضح کیا کہ وہ کوئی بہانہ نہیں بنانا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کو بہتر کارکردگی دکھانی چاہیے تھی۔
ہیڈ کوچ نے ٹیم پر ہونے والی تنقید کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ابھی کچھ عرصہ پہلے ہی اس ٹیم نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز جیتی تھی، لیکن بھارت کے خلاف ہار کے بعد تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کے کھلاڑیوں کے ریکارڈز بتاتے ہیں کہ ان میں ٹیلنٹ موجود ہے، لیکن سہ ملکی سیریز اور چیمپیئنز ٹرافی میں مطلوبہ کارکردگی نہیں دکھائی جا سکی۔
عاقب جاوید نے سفیان مقیم کے انتخاب پر ہونے والی تنقید پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ سفیان مقیم کا کوئی فرسٹ کلاس کیریئر نہیں ہے، لیکن انہیں موقع دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ اگر سفیان مقیم ہوتے تو ٹیم میچ جیت جاتی۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ وہ تمام تر تنقید کے باوجود اپنی کوششوں پر قائم رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب ان کی توجہ بنگلہ دیش کے خلاف اگلے میچ پر ہے، اور وہ اس میچ کو جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔
عاقب جاوید نے اختتام پر کہا کہ ٹیم میں موجود نوجوان کھلاڑیوں میں بہت زیادہ صلاحیت ہے، اور وہ مستقبل میں بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔