بیٹھتے ہوئے معاشی حالات نے سرمایہ کاروں کا اربوں روپے کا نقصان کیا

2investorslosssss.jpg

رواں برس جیسے ملک کے حالات خراب رہے، ویسے ہی اسٹاک مارکیٹ کی صورت حال بھی خستہ رہی، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے ہزار ارب ڈوب گئے۔

تفصیلات کے مطابق مارچ میں نئی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ایسی ٹھیس پہنچائی جو کبھی نہیں دیکھی گئی، ایک سال کے دوران صرف بیرونی سرمایہ کاروں نے ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالر مالیت کے حصص فروخت کر ڈالے۔

سال 2022 میں اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والے روتے رہے، منافع کی آس میں بیٹھے سرمایہ کاروں کے ہزار ارب روپے سے زائد ڈوب گئے۔

ایک سال کے دوران رجسٹرڈ کمپنیوں کے حصص کی مالیت کافی حد تک گر چکی ہے، شیئرز کی پُرکشش قیمتیں ہونے کے باوجود سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیے رکھا۔

جنوری 2022 کے آغاز پر انڈیکس 44 ہزار 596 پوائنٹس کی سطح پر تھا، مارکیٹ اب تک 4 ہزار پوائنٹس سے زائد نیچے آ گیا ہے، یعنی منافع کی آس میں بیٹھے سرمایہ کاروں کو 11 فی صد نقصان دیکھنے کو ملا۔

ماہرین کا کہنا ہے 2023 بھی سرمایہ کاروں کے لیے مشکل سال ہو سکتا ہے، یاد رہے کہ اسٹاک مارکیٹ کو معیشت کا آئینہ بھی سمجھا جاتا ہے۔
 

Masud Rajaa

Siasat member
Why have we been and continue to engage in other countries' conflicts, even if it is for financial gain? Where did that money go? It seems that someone must be benefiting from it. The people of Pakistan, on the other hand, have received nothing but suffering as a result of our involvement in these wars.