![9%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%A7%D9%86%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%AC.jpg](https://www.siasat.pk/data/files/s3/9%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%A7%D9%86%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%AC.jpg)
جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں دہشت گردی کی حالیہ وارداتوں کے خلا ف احتجاج کے دوران ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، امن مارچ نامی اس احتجاج میں شامل لوگوں نے علاقے میں امن کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر سے سر اٹھاتی دہشت گردی کے خلاف وانا میں ہونے والے احتجاج میں سیاسی وسماجی کارکنان کے علاوہ تاجر برادری اور طلباء کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی، مظاہرین نے ہاتھوں میں سفید جھنڈے اور بینرز اٹھارکھے تھے جس پر قبائلی اضلاع میں امن بحالی اور دہشت گردی کے خلاف نعرے اور مطالبات درج تھے۔
اس احتجاجی امن مارچ میں صوبائی حکمران جماعت پی ٹی آئی کے علاوہ جماعت اسلامی، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، عوامی ورکرز پارٹی اور پشتون تحفظ پارٹی کے رہنما شریک ہوئے اور انہوں نے مظاہرین سے خطاب کیا، سیاسی رہنماؤں نے موقف اپنایا کہ سیکیورٹی و امن کا قیام حکومت کی ذمہ داری ہے، علاقے میں سیکیورٹی فورسز پر حملے اور شہریوں سے بھتہ وصولی کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
سیاسی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اچھے اور برے طالبان کے خاتمے کیلئے خصوصی پولیس فورس قائم کی جائے، حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اقدامات تک احتجاج جاری رہے گا۔