جنگی جنون میں بھارت کا سرحد کے قریب فصلوں کی فوری کٹائی کا حکم

screenshot_1745759534105.png

بھارت نے اپنے جنگی جنون میں ایک اور اشتعال انگیز قدم اٹھاتے ہوئے بین الاقوامی سرحد سے متصل گاؤں رورانوالا خرد میں کسانوں کو سرحدی علاقوں میں کھڑی فصلیں فوری طور پر کاٹنے کا حکم دے دیا ہے۔ بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے کسانوں کو صرف دو دن کی مہلت دی ہے، جس کے بعد سرحدی دروازے بند کر دیے جائیں گے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق بھارت کے یہ اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ مودی سرکار کا جنگی جنون خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بھارت نے روایتی جنگ کا آغاز کیا تو اس کے نتائج بھارت کے لیے بھی تباہ کن ہوں گے۔ ماہرین نے زور دے کر کہا کہ جنگ کا آغاز بھارت کرے گا، لیکن اختتام پاکستان طے کرے گا۔

یاد رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے پہلگام علاقے میں مبینہ طور پر 26 سیاحوں کی ہلاکت کا الزام لگا کر سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ایک فالس فلیگ آپریشن ہو سکتا ہے، جسے بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات کا جواز بنانے کے لیے استعمال کیا۔ بھارت نے اس واقعے کے بعد پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا، واہگہ بارڈر بند کر دیا، اپنے ملٹری اتاشی کو واپس بلایا اور پاکستان میں سفارتی عملے کی تعداد کم کر دی۔

قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس میں بھارتی اشتعال انگیزی کے جواب میں فیصلہ کیا گیا کہ شملہ معاہدہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدے معطل کیے جائیں۔ بھارت کے لیے فضائی حدود، سرحدی آمدورفت اور تجارت بند کر دی گئی۔ بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کو 30 ارکان تک محدود کر دیا گیا۔ بھارتی فوجی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے گئے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ اگر بھارت نے حملہ کیا تو کھلی جنگ ہوگی، جو دونوں ممالک کے جوہری طاقت ہونے کے پیش نظر پورے خطے کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے بھارت کی خود ساختہ کارروائی قرار دیا۔

بھارت کے حالیہ اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ علاقائی امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی جارحیت کو برداشت نہیں کرے گا اور ہر ممکن جوابی اقدام کے لیے تیار ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کی جنگی پالیسیوں پر فوری طور پر توجہ دے اور تنازعے کو مزید بڑھنے سے روکے۔
 

Back
Top