
حزب اللہ کی طرف سے تنظیم کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کر دی گئی ہے جس کی خبر دیتے ہوئے لبنانی خاتون ٹیلیویژن اینکر جذبات سے مغلوب ہو کر رو پڑیں۔
ذرائع کے مطابق لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ جنرل سیکرٹری وسربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کر دی گئی ہے جس کے بعد لبنانی خاتون ٹیلیویژن اینکر ان کی شہادت کی خبر دیتے ہوئے اپنے جذبات سے مغلوب ہو گئیں اور آنکھوں سے آنے والے آنسو نہ روک سکیں۔
سربراہ حزب اللہ حسن نصرت کی شہادت کی تصدیق کے لیے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ شہید ہو گئے ہیں تاہم اسرائیل کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔ حزب اللہ غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم اور فلسطینیوں کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ لبنان کے دفاع کے لیے اپنا جہاد جاری رکھے گی۔ سربراہ حزب اللہ حسن اللہ کی شہادت کا اعلان لبنان کے ثی وی چینل المنار سے کیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1840029311308358069
حسن نصراللہ کی شہادت کا اعلان لبنانی ٹی وی چینل المیادین پر براہ راست نشریات میں کیا گیا جس کی خبر دیتے ہوئے خاتون اینکر اپنے جذبات سے مغلوب ہو کر اپنی آنکھوں سے آنے والے آنسو روک نہ پائیں۔ خاتون اینکر کے نم آنکھوں سے حسن نصراللہ کی شہادت کا اعلان کرنے کے دوران نیوزروم میں بیٹھے تجزیہ کار بھی اپنے جذبات پر قابو نہ پا سکے اور تبصرہ کرتے ہوئے دکھ سے خاموش ہو گئے۔
واضح رہے کہ حسن نصراللہ اپنے پیشرو عباس الموسوی کے اسرائیلی گن شپ ہیلی کاپٹر سے شہید ہونے کے بعد 1992ء میں 32 سال کی عمر میں تنظیم کے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے تھے۔ عراق کے شہر نجف میں وہ 3 سال تک سیاست اور قرآن کی تعلیم حاصل کرتے رہے جہاں پر ان کی ملاقات لبنانی امل ملیشیا کے رہنماسید عباس موسوی سے ہوئی اور 1978 میں انہیں عراق سے بے دخل کر دیا گیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1lebonanaanchorlskjd.png