
اسرائیل کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے ٹھکانے کے حوالے سے معلومات دینے والے شخص کےبارے میں تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یہ معلومات ایک فرانسیسی اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں شائع کی ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کو ایک ایرانی جاسوس نے حسن نصر اللہ کی بیروت میں موجودگی کے حوالے سے معلومات دیں۔
رپورٹ میں لبنان کے سیکیورٹی فورسز ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک ایرانی ایجنٹ اسرائیل کو حساس معلومات فراہم کرنے میں ملوث ہے، اسی ایجنٹ نے اسرائیل کو حسن نصر اللہ ٹھکانے کی خبردی اور اسی کی فراہم کردہ معلومات پر اسرائیلی فوج نے بیرون کے جنوبی مضافاتی علاقے میں حزب اللہ ہیڈکوارٹرز پر حملہ کیا۔
حسن نصر اللہ حزب اللہ کے ڈرون یونٹ کے کمانڈر محمد سرور کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد اس مقام پر پہنچے تھے،اسرائیلی فورسز نے مکمل معلومات کی بنیاد پر حسن نصر اللہ پر زیر زمین 30 میٹر کی گہرائی میں ہونےوالی میٹنگ کے دوران حملہ کیا، اس میٹنگ میں قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر اور حزب اللہ کے اہم لیڈران بھی شریک تھے، اسرائیلی فورسز نے حملے کیلئے وہ وقت چنا جب زیادہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوسکیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کی رات جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کرنے اور اس حملے میں حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کے ساتھ ساتھ 20 سینئر کمانڈرز کو بھی شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم لبنان اور ایران یا حزب اللہ نے باقاعدہ طور پر ان ہلاکتوں کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔