خدارا پاکستان کرکٹ ٹیم کو محلے کی ٹیم نہ بنائیں، کامران اکمل

kamran1h11i1h2.jpg


قومی ٹیم کے ٹی20 ورلڈ کپ 2024سے باہر ہونے کے بعد پاکستانی شائقین کے دل ٹوٹ گئے، اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر کامران اکمل اور باسط علی نے قومی ٹیم پر شدید تنقید کرتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا

کامران اکمل کا کہنا تھا کہ ہمیں افغانستان سے سیکھنا چاہیے نجیب ان کا اہم کھلاڑی ہے لیکن فارم میں نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے نجیب کو بٹھا دیا، یہ ہوتی ہے حکمت عملی۔ ہماری ٹیم کسی گلی محلے کی نہیں پاکستان کی ٹیم ہے۔
https://twitter.com/x/status/1805526674609426642
انہوں نے کہا کہ ہم نے جو ورلڈ کپ کی تیاری کی تھی یا جو ٹیم اناؤنس کی گئی یا جو ان کی کارکردگی تھی تو اس کے مقابلے میں میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ افغان ٹیم ہم سے اچھا کھیل پیش کرے گی۔

باسط علی نے کہا کہ اس بار واقعی بہت افسوس ہوا کیونکہ جس طرح کا امریکا کا موسم اور پچ تھی وہ ہمیں سوٹ کرتی تھی لیکن کھلاڑیوں نے وہاں بھی مایوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیو یارک میں تو اسپنر کی ضرورت نہیں تھی۔ جن سلیکٹرز نے ورلڈ کپ اسکواڈ ترتیب دیا وہ اس شکست کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنے کہ کھلاڑی

اس موقع پر شاہد ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے سے سوچ رکھا تھا کہ ہم سپر ایٹ میں تو چلے ہی جائیں گے اسی لیے ہم نے چار سے پانچ کھلاڑی کریبئین پریمیئر لیگ سے لیے۔
 

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)
kamran1h11i1h2.jpg


قومی ٹیم کے ٹی20 ورلڈ کپ 2024سے باہر ہونے کے بعد پاکستانی شائقین کے دل ٹوٹ گئے، اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر کامران اکمل اور باسط علی نے قومی ٹیم پر شدید تنقید کرتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا

کامران اکمل کا کہنا تھا کہ ہمیں افغانستان سے سیکھنا چاہیے نجیب ان کا اہم کھلاڑی ہے لیکن فارم میں نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے نجیب کو بٹھا دیا، یہ ہوتی ہے حکمت عملی۔ ہماری ٹیم کسی گلی محلے کی نہیں پاکستان کی ٹیم ہے۔
https://twitter.com/x/status/1805526674609426642
انہوں نے کہا کہ ہم نے جو ورلڈ کپ کی تیاری کی تھی یا جو ٹیم اناؤنس کی گئی یا جو ان کی کارکردگی تھی تو اس کے مقابلے میں میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ افغان ٹیم ہم سے اچھا کھیل پیش کرے گی۔

باسط علی نے کہا کہ اس بار واقعی بہت افسوس ہوا کیونکہ جس طرح کا امریکا کا موسم اور پچ تھی وہ ہمیں سوٹ کرتی تھی لیکن کھلاڑیوں نے وہاں بھی مایوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیو یارک میں تو اسپنر کی ضرورت نہیں تھی۔ جن سلیکٹرز نے ورلڈ کپ اسکواڈ ترتیب دیا وہ اس شکست کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنے کہ کھلاڑی

اس موقع پر شاہد ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے سے سوچ رکھا تھا کہ ہم سپر ایٹ میں تو چلے ہی جائیں گے اسی لیے ہم نے چار سے پانچ کھلاڑی کریبئین پریمیئر لیگ سے لیے۔
یہ بات ایک مشہور فکسر اور ایسے وکٹ کیپر نے کی ہے جس نے کیچ چھوڑنے کے عالمی رکارڈ قائم کیے ہوئے ہیں۔
یہ مُلک پورا ہی ایک عملی لطیفہ بن چُکا ہے۔

دُنیا بھر میں کسی بھی کھیل کی نرسریاں ہوتی ہیں اور ایک میرٹ کی بُنیاد پر نظام ہوتا ہو جو ٹیلنٹ کو گراس روٹ لیول سے ڈھونڈتا ہے، اس ٹیلنٹ کو اسکول کالج ڈویژن صوبہ، مُلکی ستح پر کھلا کر کُندن بناتا ہے۔
تب جا کر عالمی سطح پر مُقابلے میں اُتارتا ہے۔

اُس لطیفہ مُلک میں ایسا کوئی نظام نہیں ہے اور اُمیدیں عالمی مُقابلہ فتح کرنے کی ہیں۔