
سینئر صحافی اور اینکر عمران ریاض خان نے اپنے تازہ ترین وی لاگ میں وزیر دفاع خواجہ آصف کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے ماضی کی افغان پالیسی پر جو اعتراف کیا، وہ اگر عمران خان یا پاکستان تحریک انصاف کا کوئی رہنما کرتا تو اسے فوراً غداری سے جوڑ دیا جاتا۔
عمران ریاض خان نے کہا کہ خواجہ آصف نے اپنے بیان میں سوویت افغان جنگ میں پاکستان کی شمولیت کو غلطی قرار دیتے ہوئے سارے الزامات پاکستان پر ڈال دیے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر یہی باتیں عمران خان نے کہیں ہوتیں تو کیا ردعمل ہوتا؟ انہوں نے کہا، "تب تو پاکستان کے ہر چینل پر گلا پھاڑ ٹرانسمیشنز ہو رہی ہوتیں، غداری اور بغاوت کے سرٹیفیکیٹ بانٹے جا رہے ہوتے۔"
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے کسی بھی رہنما کو ایسی بات کہنے پر نہ صرف شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑتا بلکہ قانونی کارروائی بھی ممکن تھی، جبکہ خواجہ آصف جیسے افراد کو سب کچھ معاف ہے کیونکہ وہ "فارم 47" کے سائے میں آتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1916518578959847617
خیال رہے کہ خواجہ آصف نے حال ہی میں روسی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں یہ تسلیم کیا تھا کہ پاکستان کی ماضی کی افغان پالیسی، خاص طور پر سوویت افغان جنگ میں شمولیت، ایک "سنگین حکومتی غلطی" تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس جنگ کا حصہ بننے سے پاکستان میں جہادی نظریات، عسکری تربیت اور مغربی بیانیے کے تحت "جہاد" کا فروغ شروع ہوا، جس کے اثرات آج تک ملک کی سیکیورٹی اور سماجی صورتحال پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔