خواجہ آصف نے 2018 میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق کیا غیرذمہ دارانہ بیان دیا؟

5a26c95113d6b.jpg


گزشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے برطانوی چینل سکائی نیوز کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے متنازعہ باتیں کیں جس پر پاکستانی صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے کو ملا

پروگرام کے دوران اسکائی نیوز کی اینکر یالدا حکیم نے سوال کیا کہ لیکن آپ تسلیم کرتے ہیں نا کہ پاکستان کا ایک طویل ماضی رہا ہے دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی کرنے، انہیں تربیت دینے اور فنڈنگ فراہم کرنے کا؟۔

اس پر وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے دو ٹوک الفاظ میں جواب دیا کہ جی، ہم یہ گندا کام امریکہ کے لیے تین دہائیوں تک کرتے رہے ہیں، نہ صرف مغرب بلکہ برطانیہ کے لیے بھی یہ ہماری غلطی تھی اور ہم بھگت رہے ہیں، سویت یونین کے خلاف ہم امریکہ کے ساتھ تھے
https://twitter.com/x/status/1915657624495833462
یہ بیان سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بن گیا، جہاں صارفین نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کو مزود ہوا فراہم کرنا نہیں؟

صحافی سبی کاظمی نے خواجہ آصف کے ایک اور متنازع اقدام کو یاد دلایا، جب 2018 میں وزیر خارجہ کی حیثیت سے انہوں نے FATF کے حوالے سے غلط معلومات جاری کی تھیں۔
https://twitter.com/x/status/1915724506313949537
انکے مطابق فروری 2018 میں خواجہ آصف نے ٹویٹ کیا تھا: "ہماری کوششیں کامیاب ہوئیں، FATF نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کی قرارداد منظور نہیں کی۔ ہمیں 3 ماہ کی مہلت مل گئی ہے" ۔لیکن FATF نے اس کی فوری تردید کی اور کہا کہ "کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

سبی کاظمی نے مزید کہا کہ " بعد ازاں، امریکہ نے سعودی عرب کو قائل کیا کہ وہ پاکستان کی حمایت واپس لے، جس کے نتیجے میں جون 2018 میں پاکستان FATF کی گرے لسٹ میں شامل ہو گیا۔

"خواجہ آصف کی غلطیوں کی وجہ سے پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑا" – حماد اظہر

سابق وزیر مملکت برائے مالیات حماد اظہر، جنہوں نے بعد میں FATF گرے لسٹ سے پاکستان کو نکالنے میں اہم کردار ادا کیا، نے خواجہ آصف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "2018 میں خواجہ آصف کے غیر ذمہ دارانہ بیان کی وجہ سے ہمیں گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا"


انہوں نے کہا یہ خواجہ آصف کا فروری 2018 میں ماسکو میں دیا گیا غیر ذمہ دارانہ بیان تھا جس کی وجہ سے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا۔ پاکستان پر بند بحث کو اسی سیشن میں دوبارہ کھولا گیا۔ ان کا تازہ ترین غیر ذمہ دارانہ بیان ایک بار پھر پاکستان کو شدید نقصان پہنچا چکا ہے۔ خواجہ آصف 2013 کے بعد سے کوئی انتخاب جائز طریقے سے نہیں جیتے، بلکہ ہر بار اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے پارلیمان میں لائے جاتے ہیں۔ ان کی واحد 'مہارت' اپنے سیاسی مخالفین پر غیر شائستہ، خواتین مخالف تبصروں اور سطحی نوعیت کی جگتوں کے ذریعے حملے کرنا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اپنے اس 'اثاثے' سے جان چھڑائے


https://twitter.com/x/status/1915715374638579809 https://twitter.com/x/status/1915724815974977795
خواجہ آصف کے حالیہ بیان کے بعد سیاسی و سماجی حلقوں میں یہ مطالبہ بھی زور پکڑ رہا ہے کہ انہیں وزارتِ دفاع جیسے اہم عہدے پر برقرار رکھنا پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کے لیے نقصان دہ ہے۔ ان کے بیانات ماضی کی پالیسیوں کو بین الاقوامی میڈیا میں اچھال کر پاکستان کے خلاف استعمال ہو سکتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1915724815974977795
 
Last edited by a moderator:

Back
Top