
راولپنڈی کی مقامی عدالت نے توہین رسالت اور پیکا قوانین کے تحت 5 افراد کو سزائیں سنا دی ہیں۔ ایڈیشنل سیشن جج محمد طارق ایوب نے توہین رسالت کے مقدمے میں پانچ ملزمان کو سزائے موت، عمر قید اور مجموعی طور پر 100 سال قید کی سزا سنائی۔
ڈان نیوز کے مطابق ملزمان محمد ارسلان، علی عباس، فیصل ریحان، زنیر سکندر اور خرم افضال کو مختلف دفعات کے تحت سزائیں سنائی گئیں۔ ان پر دفعہ 295 سی (توہین رسالت)، 295 بی (توہین قرآن)، 295 اے (دین کے خلاف توہین) اور دفعہ 298 اے (مذہبی عقائد کی توہین) کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق، ملزمان کو دفعہ 295 سی کے تحت سزائے موت، دفعہ 295 بی کے تحت عمر قید، دفعہ 295 اے کے تحت 10 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔ مزید برآں، ملزمان کو دفعہ 298 اے کے تحت تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی دی گئی۔ پیکا آرڈیننس کے تحت ملزمان کو سات سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔
اس فیصلے نے توہین رسالت اور مذہبی قوانین کی خلاف ورزی کے معاملات میں عدالت کی سخت کارروائی کو ظاہر کیا ہے، اور یہ سزائیں ملک میں اس نوعیت کے مقدمات کی پیروی میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔