سائفر گم ہونا جرم نہیں، معلومات پبلک کرنا جرم ہے،جسٹس یحییٰ آفریدی

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
سلمان صفدر نے انکوائری رپورٹ اور مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی پر لگے الزامات پڑھ کر سنائیں

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ الزام لگایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اعظم خان کو سائفر کو غلط رنگ دینے کا کہا ،سائفر کا کوئی جرم بنتا ہی نہیں ہے/

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اعظم خان اغواء ہوئے جس کا اہلِ خانہ نے مقدمہ درج کرایا، پھر حیران کن طور پر اعظم خان کا 164 کا بیان سامنے آ گیا، اعظم خان کو ملزم سے استغاثہ کا گواہ بنایا اور اسد عمر کو چھوڑ دیا گیا۔

جسٹس طارق مسعود نے کہا کہ دیکھیں نا پھر سچ سامنے آتا ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ آج کل سچ ایسے ہی سامنے آ رہا ہے۔

سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا اطلاق ہوتا بھی ہے تو قابل ضمانت جرم بنتا ہے۔اگر جرم بن بھی جائے تو سزا دو سال یا جرمانہ ہے، سائفر میں تھا کیا یہ آج تک استغاثہ سامنے نہیں لائی۔

جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دئیے کہ استغاثہ کے مطابق سائفر کا مواد ملزم کو دکھایا جا سکتا ہے نہ ہی دے سکتے ہیں۔

سلمان صفدر نے کہا کہ سائفر 31 مارچ 2022 کو قومی سلامتی کمیٹی میں پیش ہوا،سائفر کو 9 اپریل 2022 کو ڈی کلاسیفائی کر دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قاسم سوری کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے میں تفصیلات موجود ہیں، سائفر کی روشنی میں امریکی سفیر کو دفتر خارجہ بلا کر احتجاج بھی کیا گیا۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا اطلاق دشمن کو نقشے اور تصاویر دینے پر ہوتا ہے۔

اس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفار سکیا کہ کیا سائفر خفیہ دستاویز تھی؟کیا سابق وزیراعظم نے خفیہ دستاویز کسی کو دکھائی؟

سلمان صفدر نے کہا کہ سائفر خفیہ دستاویز تھی جب تک ڈی کلاسیفائی نہیں ہوئی،خفیہ دستیاویز کسی کو نہیں دکھائی گئی۔سائفر میں تھا کیا یہ مجھے بھی معلوم نہیں ہے۔

جسٹس سردار طارق نے سوال کیا کہ اگر سائفر کی تھوڑی سی معلومات کسی کو بتا دی جائیں تو کیا ہوگا؟اگر سائفر ہوا میں لہرا کر کہا جائے کہ اس میں یہ لکھا ہے تو کیا یہ راز بتانا نہیں ہوگا؟

جسٹس یحی آفریدی نے کہا کہ ہو سکتا ہے ایف آر ار غلط ہو،ابھی ملزمان پر صرف الزامات ہیں، سوال یہ ہے ایک خفیہ میٹنگ کے مینٹس تیار کیوں ہوئے؟

سلمان صفدر نے اس پر جواب دیا کہ کوئی خفیہ اجلاس نہیں ہوا۔نیشنل سیکورٹی اجلاس کے بعد۔ سائفر پر امریکہ کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سائفر کی کاپی 33 دن چئیرمن پی ٹی آئی کے پاس رہی، سائفر کی کاپی 169 دن شہباز شریف کے پاس رہی، دوسری نیشنل سیکورٹی میٹنگ میں سائیفر گم ہونے کا کسی نے نہیں کہا۔

اس پر جسٹس یحی آفریدی نے کہا کہ سائیفر گم ہونا جرم نہیں،سائیفر کی معلومات پبلک کرنا جرم ہے۔

سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیئے کہ سائفر کا کوڈ ہر ہفتے دو ہفتے بعد تبدیل ہوتا رہتا ہے یہ کوئی بڑا ایشو نہیں وہ سالوں ایک نہیں رہتا ۔

جسٹس عائشہ ملک نے سوال کیا کہ اس کیس کا وزارت داخلہ سے کیا تعلق ہے؟

جس پر سلمان صفدر نے کہا کہ وزارت داخلہ کا کوئی تعلق نہیں بنتا۔

بعدازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کی آئندہ تاریخ دینے کی استدعا مسترد کردی ۔

سائفر کیس میں شکایت کنندہ سیکرٹری داخلہ اور وفاق کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا

جسٹس سردار طارق نے کہا کہ آئندہ سماعت کی تاریخ رجسٹرار آفس ہی مقرر کرے گا۔اس کیس کو سپیشل نہ بنائیں عام مقدمات کی طرح ہی چلنے دیں۔

جسٹس سردار طارق نے مزید کہا کہ فریقین کو نوٹس جاری کرنا قانون کے مطابق ضروری ہوتا ہے،میڈیا کہے گا کہ ضمانت کیوں نہیں ہوئی شاید جج بیمار ہوگئے ہوں لیکن عدالت قانون کے مطابق چلے گی۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دئیے کہ فریقین کو نوٹس دیے بغیر ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

سلمان صفدر نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت بھی سپریم کورٹ آ چکی ہے،شاہ محمود قریشی کی درخوست جب مقرر ہوگی تب دیکھیں گے۔

عمران خان کے وکیل کاکہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف مقدمہ بدنیتی اور سیاسی انتقام کا نتیجہ ہے، ایف آئی آر سات ماہ تاخیر سے درج ہوئی، وزارت اعظمی سے ہٹنے کے بعد سائفر کا مقدمہ بنایا گیا۔

جس پر جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ آپ مقدمات کو سیاسی طور پر چلائیں گے تو یہی ہو گا کسی نے کہا تھا کہ اخراج مقدمہ اور ضمانت کو ایک ساتھ چلائیں
 
Last edited by a moderator:

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
summary:

bring back Azam Khan, Asad Umar so we can hang them too for crime against state 🤣 🤣
Tere liay bas yahi kaafi hai.
season 3 termite GIF by Portlandia

 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
بیوقوف ہونا شادولے کا چوہا ہونا جرم نہیں مگر جج بن کر بیوقوف ہونا چوتیا ہونا ایڈیٹ ہونا بہت بڑا جرم ہے اور یہ جرم یحیٰی آفریدی کر رہا ہے
 

Back
Top