
اسلام آباد: سابق وزیرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عمران خان کی مقبولیت کے حوالے سے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں اور خاص طور پر موجودہ حالات میں الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جانا عام بات ہو چکی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک کلپ کا حوالہ دیتے ہوئے وضاحت دی کہ اس میں کچھ باتیں دانستہ طور پر کاٹ کر پیش کی گئی ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ "سوشل میڈیا پر چلنے والے اس ادھورے کلپ میں جو بات حذف کی گئی ہے، وہ یہ ہے کہ میں نے یہ واضح طور پر کہا تھا کہ عمران خان کا کسی نبی کے ساتھ موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ عمران خان کسی نبی کے قدموں کی خاک کے برابر بھی نہیں ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان کا ایمان ہے اور وہ اس پر ہمیشہ قائم رہیں گے۔
ڈاکٹر علوی نے قرآن کی سورۃ الحجرات کی آیت 6 کو یاد دلایا جس میں اللہ تعالیٰ نے فاسق کی خبر کی تصدیق کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس آیت میں فرمایا گیا ہے:
"اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق کوئی خبر لے کر آئے تو تحقیق کر لیا کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم جہالت میں کسی قوم کو نقصان پہنچا دو اور پھر تمہیں اپنے کیے پر پچھتاوا ہو۔"
https://twitter.com/x/status/1915384148841111605 آخر میں ڈاکٹر عارف علوی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ "انسان خطاؤں کا پتلہ ہے اور وہ اپنے رب سے ہمیشہ معافی اور ہدایت کا طلبگار ہوتا ہے۔ جو افراد اس ادھوری وڈیو کی وجہ سے دل آزاری کا شکار ہوئے، میں ان سے دل سے معافی مانگتا ہوں۔"
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں خطاب کا مکمل لنک بھی شیئر کیا، جس میں واضح کیا کہ وائرل ہونے والی وڈیو کے 37ویں منٹ کے قریب سے جملہ کاٹ کر پیش کیا گیا تھا۔
Last edited: