
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اسموگ کے خاتمے کے لیے بھارت سے کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عندیہ دے دیا، انہوں نے کہا کہ اسموگ کے خاتمے کے لیے بھارت کے ساتھ سفارتکاری کرنا ہوگی۔ بھارتی اور پاکستانی پنجاب کو مل کر اسموگ کے مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ اسموگ سیاسی نہیں انسانی مسئلہ ہے، سوچ رہی ہوں بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھوں۔
https://twitter.com/x/status/1851575759317659811
اس پر سوشل میڈیا صارفین کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا وہ بیان یاد آیا جب اس نےکہا تھا کہ وہ امن وامان کی خاطر خود افغانستان سے مذاکرات کریں گے اور لیگی رہنماؤں اور ان کے حواری صحافیوں نے خوب شور مچایا تھا اور اسے وفاق پر حملہ قرار دیا تھا۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے اس وقت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کا افغانستان سے براہ راست مذاکرات کا بیان وفاق پر حملہ ہے، وزیر اعلیٰ کے پی کا افغانستان سے خود مذاکرات کا کہنا زہر قاتل ہے انہیں اس طرح کی بات نہیں کرنی چاہیے تھی، کوئی صوبہ براہ راست کسی ملک سے مزاکرات نہیں کرسکتا۔
علی امین گنڈاپور کے بھائی فیصل امین گنڈاپور نے سوال اٹھایا کہ کیا پنجاب کی وزیراعلی انڈیا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کر سکتی ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1851660415719108894
جس پر مزمل اسلم نے کہا کہ رؤوف حسن کسی بھارتی صحافی سے بات کرے تو غداری، مگر برکا دت کو گھر میں بٹھا کر گپ لگانا میزبانی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ اگر افغانی سفارتکار سے دہشت گردی کے خاتمے کی بات کرے تو وفاق کے کام میں مداخلت، مگر مس ٹک ٹاک ہندوستان سے ڈپلومیسی کریں تو واہ واہ۰۰۰ کیا معیار ہے منافقت کا؟
https://twitter.com/x/status/1851663478949314725
صبیح کاظمی نے ردعمل دیا کہ تاریخ میں پہلی بار صوبہ فارن پالیسی بنا رہا ہے، ہندوستان کے ساتھ پنجاب کی حکومت کی مکھے منتری نے ڈپلومیسی شروع کر دی ہے۔ باو جی ، جرنل باجوہ کی خواہشات کو پورا کرنا ان کی اکشا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1851636277776687126
ثمینہ پاشا نے جواب دیتے ہوئے تبصرہ کیا کہ کے پی کے چیف منسٹر نے امن کی خاطر افغانستان سے بات کرنے کی کوشش کی تو شور مچ گیا کہ صوبہ اپنے طور پر کیسے خارجہ پالیسی بنا سکتا ہے! البتہ پنجاب بھارت سے سموگ کی خاطر بات کرے تو اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ اعتراض ہمسایہ مملک سے بات کرنے پر نہیں ،دو طرح کے ردعمل پر ہے۔
https://twitter.com/x/status/1851640601470808313
صحافی محمد فہیم نے کہا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کا افغانستان سے بات کرنے کا اعلان جس طرح فیڈریشن پر حملہ قرار دیا گیاکیا یہی پیمانہ وزیر اعلی پنجاب کیلئے بھی ہوگا؟
https://twitter.com/x/status/1851810382039363787
امجد اقبال نے سوال کیا کہ کل جو علی امین گنڈا پور کے فغانستان حکومت سے مذاکرات پر چیخ رہے تھے اب مریم صفدر کے مذاکرات کرنے پر کیا کہیں گے؟
https://twitter.com/x/status/1851671249560240437
اسلام الدین ساجد نے تبصرہ کیا کہ جب خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے امن و امان کے بحالی کے لیے افغانستان سے بات کرنے کی بات کی تھی تو خواجہ آصف سمیت تمام ٹاوٹس نے آسمان سر پر اٹھا لیا تھا کہ یہ اختیار سے تجاوز کیا اب مریم نے وہی بات کی تو یہ تجاوز نہیں؟
https://twitter.com/x/status/1851675385123213535
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/gandaph11i23h.jpg