
صوبہ سندھ کے حیدرآباد ریجن میں پینشن کی ہزاروں جعلی آئی ڈیز کے ذریعے تین ارب روپے نکالے جانے کا انکشاف ہوا ہے، نیب نے واردارت میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں جعلی پنشن آئی ڈیز کے ذریعے3 ارب کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، نیب کی ٹیم نے شہباز کالونی میں کارروائی کرکے چارافراد کو گرفتار کرلیا۔ نیب کے مطابق سال 2012 سے2017 کے 5 سال کے عرصے میں خزانہ آفس حیدرآباد سے مبینہ طور پر رقم منتقل کی گئی۔
خزانہ آفس سے رقم جعلی پنشن آئی ڈیز میں منتقل کی گئی تین ارب کی کرپشن میں مجموعی طور پر محکمہ کے ملازمین سمیت پچاس افراد ملوث ہو سکتے ہیں۔ محکمہ زراعت، تعلیم، خزانہ، صحت، پولیس سمیت 15 محکموں کے ملازمین ظاہر کرکے نجی افراد کو جعلی پینشن بلوں کی ادائیگی کی گئی۔ نیب حکام کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں نجی افراد کو ریٹائرڈ سرکاری ملازم دکھا کر پنشن سمیت دیگر بلز کی ادائیگی کی گئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال کے آغاز میں نیب نے سندھ میں کرپشن کیس کی تحقیقات میں 9 اکاؤنٹ سامنے آئے تھے۔ ان میں 14 کروڑ روپے جمع کرائے گئے تھے۔ یہ رقم بعدازاں نوید بجاری اور اس کی فیملی کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی، 9مزیدجعلی اکاؤنٹ سے 3کروڑروپے دبئی بھی منتقل ہوئے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/VV8tzC9/2.jpg