Atif-2017
MPA (400+ posts)

سپریم کورٹ کی تازہ ترین صورتحال --- ہمارے نمائندہ خصوصی راجہ کبیرکی زبانی
پلاننگ یہی تھی کہ 14 مئی کو الیکشن نہ ہونے پر 15 مئی کو توہین عدالت میں حکومت گھر روانہ ہو جائے گی
لیکن پلاننگ کرنے والوں کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ بندیال عین وقت پر لما پڑ جائے گا
کیونکہ حافظ عین ویلے کھڑا ہو جائے گا اور مولانا تیل والا سوٹا لے کے پہنچ جائے گا
اور ناظرین ابھی مولانا سپریم کورٹ کے باہر تشریف نہیں لائے تھے
کہ سماعت اگلی منگل تک ملتوی کرتے ہوئے چیف جسٹس کورٹ روم نمبر 1 سے اٹھ کر وہیں واپس ٹر گئے ہیں
جہاں سے تشریف لائے تھے
حالانکہ علی ظفر نے اوازاں بھی ماریاں اور بُلایا کئی وار وے
لیکن کسے نے گل نہ سنی
اور ناظرین اعجاز سر پٹ دوڑتا ریٹائرنگ روم میں پہنچا
اور بتلایا باہر ہزاروں ڈنڈے ہیں جن پر صرف چار نام لکھے ہیں
جس پر مظاہر نقوی نے دودھ پتی کا مگا ٹیبل پر رکھا
اور ٹشو سے مونچھیں صاف کرتے ہوئے کہا بندیاں صاحب یا تو ڈنڈے کم کروائیں یا فیر شبنڈیں بڑھائیں
اس میں کوئی شک نہیں کہ یوتھئیے ججز یوتھئیے کمانڈرز اور یوتھئیے شرپسندوں نے اپنا حق ا دا کیا
اور اپنے اہداف کو ہِٹ بھی کیا اور پلان مطابق حافظ کا جانا ٹھہر چُکا تھا
لیکن سب تدبیریں پٹھی پے گئی ہے اور اب وہ تو کہیں نہیں جارہا
اور آپکو کہیں جانے جوگا چھوڑنا نہیں
خان جی آپ لگ چکے ہیں
بشکریہ راجہ کبیر
Last edited: