سپریم کورٹ کے فیصلوں سے ہی اس کی غیر جانبداری نظر آئے گی،جسٹس طارق جہانگیری

5justicetarqiqijahangiriksjjssc.png

ایسوسی ایشن آف انٹرنیشنل لائرز گلوبل کے تحت لنکنز ان میں ایک اہم کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری اور پاکستان سے آئے ہوئے وکلا نے شرکت کی۔

کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عدلیہ کی آزادی اور منصفانہ ٹرائل کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی وکلا کی کانفرنس کا انعقاد نہایت خوش آئند ہے، جس سے مختلف تجربات کا تبادلہ ممکن ہوتا ہے۔

جسٹس نے مزید کہا کہ ججز فیصلے حقائق کی بنیاد پر کرتے ہیں اور سپریم کورٹ اپنی خودمختاری کا تحفظ کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جلد انصاف کی فراہمی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انصاف کی فراہمی میں کئی چیلنجز درپیش ہیں، مگر ای کورٹ سسٹم کی مدد سے کیسز کو تیزی سے حل کرنے میں سہولت ملے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سپریم کورٹ کی غیر جانبداری اس کے فیصلوں میں عیاں ہوگی۔

https://twitter.com/x/status/1847511640737993032
اسی موقع پر سابق جسٹس شاہد جمیل نے گفتگو کرتے ہوئے نئی آئینی ترمیم پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ترمیم سے سپریم کورٹ کے اختیارات میں کمی آئے گی، جس کے نتیجے میں عدلیہ کی آزادی متاثر ہوگی۔

سابق جسٹس نے یہ بھی کہا کہ اس آئینی ترمیم کا جلد انصاف کی فراہمی سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ اس کا مقصد کچھ اور ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسی طرح کی سوچ کے ساتھ اگر جلد انصاف کے لیے بھی کوششیں کی جائیں تو بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
 

Back
Top