سپریم کورٹ کے چوری کمپیوٹرز بلیو ایریا کی دکان سے برآمد

scocm11223.jpg


سپریم کورٹ آف پاکستان سے لاکھوں روپے مالیت کے چوری ہونے والے کمپیوٹرز وفاقی دارالحکومت کے علاقے بلیو ایریا کی ایک دکان سے برآمد کر لیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ پہلے سپریم کورٹ آف پاکستان سے لاکھوں روپے مالیت کے 2 کمپیوٹرز چوری کر لیے گئے تھے جس کے بعد پولیس نے تھانہ سیکرٹریٹ اسلام آباد میں چوری کا مقدمہ ڈائریکٹر آئی کی مدعیت میں درج کر کے مقدمے میں نامزد ملزم کو گرفتار کر لیا تھا۔

ڈائریکٹر آئی ٹی کی مدعیت میں درج مقدمے میں سپریم کورٹ کے 2 ملازمین فیصل خان اور زاہد اقبال کو نامزد کیا گیا تھا اور تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے ایک ملزم زاہد اقبال کو گرفتار کر لیا تھا۔

مقدمے کے متن کے مطابق سپریم کورٹ نے نجی کمپنی سے 131 کمپیوٹر خریدے جنہیں بلڈنگ کے تیسرے فلور پر ایک کمرے میں شفٹ کیا گیا جہاں سے 2 نئے کمپیوٹر چرا لیے گئے تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق چوری کیے گئے کمپیوٹرز کی مالیت 6 لاکھ روپے تھی جس میں سنٹرل پروسیسنگ یونٹ (سی پی یو) اور ایل سی ڈیز بھی شامل تھیں، سی سی ٹی وے کیمروں میں زاہد اقبال اور فیصل اقبال مشکوک نقل وحرکت کرتے دیکھے گئے ۔

سپریم کورٹ میں ملزم زاہد اقبال سیکرٹری ٹو چیف جسٹس کا ڈرائیور جبکہ فیصل خان بطور نائب قاصد ذمہ داریاں سرانجام دے رہا تھا۔

پولیس نے معاملے کی تحقیقات کے بعد ایک ملزم زاہد اقبال کو گرفتار کر لیا تھا جبکہ اب بلیو ایریا کی ایک دکان سے چوری ہونے والے کمپیوٹرز برآمد کر لیے گئے ہیں۔

پولیس نے کمپیوٹرز قبضے میں لے کر سپریم کورٹ کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج کر لیا ہے اور دوسرے ملزم فیصل خان کی گرفتاری کیلئے مختلف جگہوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں جو پہلے بھی ایک دفعہ ملازمت سے برطرف ہو چکا ہے۔
 

Back
Top