![8%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DA%86%DA%BE%D8%B3%D8%B9%D8%B9%D8%B9%D8%B7%DB%8C%D8%B9%D9%88%D9%BE%D8%A7%DB%8C%D8%B3%DA%BE%D8%B1%D8%A7%D9%81%D8%AA.jpg](https://www.siasat.pk/data/files/s3/8%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DA%86%DA%BE%D8%B3%D8%B9%D8%B9%D8%B9%D8%B7%DB%8C%D8%B9%D9%88%D9%BE%D8%A7%DB%8C%D8%B3%DA%BE%D8%B1%D8%A7%D9%81%D8%AA.jpg)
کراچی کے ساحل پر فرحان شہید پارک کے قریب سمندر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والی لڑکی سارہ ملک کی لاش ایدھی کے غوطہ خوروں نے نکال لی۔ پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں ساحل تھانے میں اغوا کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
متوفی لڑکی کے والد نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری بچی نے ڈاکٹر شان سلیم اور بسمہ کی وجہ سے خودکشی کی۔ ایف آئی آرمیں کہا گیا ہے کہ میری بیٹی نے 6 جنوری کو پہلے گھر فون کر کے اپنی ماں کو بتایا کہ ڈاکٹر شان سلیم نے اس سے زیادتی کی ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ زاہدہ پروین کے مطابق مقدمے کے اندراج کے بعد انویسٹی گیشن پولیس نے ڈاکٹر شان سلیم کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ سارہ ملک کی لاش ملنے کے بعد پوسٹ مارٹم کرایا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے سارہ نے خودکشی کی۔ متوفیہ پہلے بھی خودکشی کی کوشش کر چکی ہے، وہ 2 سال سے اس کلینک پر کام کر رہی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک کو ڈیڑھ دو لاکھ روپے قرض دیا تھا، یہ قرض دے کر اس نے بلیک میل کیا اور لڑکی کو جنسی تعلق پر مجبور کیا۔ ملزم ڈاکٹر سے تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی کئی لڑکیوں کو بلیک میل کر چکا ہے۔
6 جنوری کو بھی ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک سے زیادتی کی جس کی وجہ سے مجبور ہو کر اس نے خودکشی کی۔ متوفیہ نے جنسی زیادتی کا ذکر روتے ہوئے آفس میں ساتھ کام کرنے والی لڑکی سے بھی کیا تھا، ملزم ڈاکٹر شان سلیم کو گرفتار کر کے اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق سارہ ملک کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہوگا کہ لڑکی کی موت ڈوبنے سے ہوئی یا اسے مار کر سمندر میں پھینکا گیا۔