شامی باغیوں کے دمشق میں داخل ہونے اور بشارالاسد کے فرار کی اطلاعات

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
ایک امریکی نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی باغی دارالحکومت میں داخل ہو چکے ہیں اور انہیں دمشق کے علاقے ہرزہ میں دیکھا گیا ہے۔

حکومتی افواج کے ساتھ شدید جھڑپوں کے باوجود شامی باغیوں کی پیشقدمی جاری ہے اور رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں چار بڑے شہروں درعا ،قنیطرہ، سویدا اور حومص پر قبضہ کر چکے ہیں۔

حمص میں داخل ہونے والے شامی باغیوں نے جیل سے سیکڑوں قیدی رہا کر دیے ہیں۔

مرکزی شہر سے فوج کے انخلا کے بعد حمص کے ہزاروں باشندے سڑکوں پر نکل آئے اور 'اسد چلے گئے، حمص آزاد ہے' اور 'شام زندہ باد‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بشارالاسد کے ملک چھوڑنے کی اطلاعات ہیں، جبکہ صدارتی محل کی طرف سے تردید کی گئی ہے۔

دمشق کے نواح میں شامی باغیوں نے سابق صدر حافظ الاسد کا مجسمہ گرا دیا۔ مظاہرین نے بشارالاسد کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی فوجیوں کی طرف سے عراق فرار ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔


"ہر طاقت کو زوال ہے اور بے شک ہمیشہ رہنے والی طاقت اور ذات صرف میرے رب کی ہے لیکن کچھ انسان طاقت کے نشے میں یہ بھول جاتے ہیں کہ ہر طاقت کاایک روز اختتام بھی ہے"۔ شاہد اسلم
https://twitter.com/x/status/1865617280622531044
 
Last edited by a moderator:

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
US wanted to change the regime in Syria,Iraq,Libya,Iran and N Korea the so called evil of axis.It is a pity the leaders of Iraq,Libya and Syria did not act rationally to find a political solution.US removed these leaders not because US wants democracy,they were removed because they would not take orders from US.
 

Back
Top