
صادق آباد میں گاڑیوں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں کے ٹائر پنکچر کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر خرم پرویز نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) راشد اقبال میواتی کی نگرانی میں میونسپل کمیٹی (ایم سی) کے چار ملازمین مختلف سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کے ٹائر پنکچر کر رہے ہیں، حالانکہ ڈرائیور ان میں موجود تھے۔ ویڈیو میں اے سی کو سرکاری گاڑی سے اتر کر ملازمین کو ہدایات دیتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1885546964202271043
ملازمین نے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے بوڈکنز کا استعمال کر کے گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور رکشوں کے ٹائر پنکچر کیے، جس پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا اور ضلعی انتظامیہ سے سوال کیا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کی آڑ میں نجی املاک کو نقصان پہنچانے کا کیا جواز ہے؟
https://twitter.com/x/status/1886036493849985341
مرکزی انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری میاں احسان الحق اسد نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے نہ صرف شہریوں کی بے عزتی کی بلکہ انہیں مالی نقصان اور ذہنی اذیت بھی دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انجمن تاجران قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1885630597361815781
اس معاملے پر ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز کی جانب سے جاری کردہ ہینڈ آؤٹ کے مطابق، ڈی سی خرم پرویز نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل (اے ڈی سی جی) عرفان انور کو انکوائری افسر مقرر کیا ہے۔ اے ڈی سی جی نے ابتدائی کارروائی میں ایم سی کے ایک ملازم کو معطل کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور افسران کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1885999667130814640
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ انکوائری مکمل ہونے کے بعد متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کو معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔ تاہم، شہریوں نے اے سی راشد اقبال میواتی اور بعض دیگر ملازمین کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر ضلعی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
Last edited: