صحافیوں کا پرسنل ہونا نامناسب رویہ ہے،سپریم کورٹ

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
سپریم کورٹ ، صحافیوں کو ہراساں کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت
صحافیوں کو جاری نوٹسز اور تحقیقات سے متعلق ایف آئی اے سے رپورٹ طلب
ایف آئی اے افسران کے دستخطوں کے ساتھ رپورٹ جمع کروائی جائے ،عدالت
صرف زبانی کہنے سے مقدمہ ختم نہیں ہوگا ،جسٹس محمد علی مظہر
مقدمہ میں ابھی ایشوز موجود ہیں، وکیل پریس ایسوسی ایشن
60کے قریب صحافیوں کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے، وکیل
پیکا ایکٹ سے متعلق مقدمہ ہائیکورٹ میں بھی تھا ؟ اس کا کیابنا ؟عدالت
ہائیکورٹ نے پیکا ایکٹ کے سیکشن کو ختم کردیا تھا، وکیل صلاح الدین
کیا ہائی کورٹ فیصلےکے خلاف کوئی اپیل زیر التواہے؟ جسٹس محمد علی مظہر
ہائی کورٹ فیصلے کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں دائر نہیں کی گئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل
صحافیوں کو جاری کردہ نوٹسز بھی ختم ہو چکے ہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل
صرف کہہ دینے سے ایشو ختم نہیں ہوتا ،جسٹس محمد علی مظہر کا ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ
صحافیوں کو بھی اپنا کوڈآف کنڈکٹ بنانا ہوگا ، جسٹس محمد جمال مندوخیل
وی لاگ کریں لیکن بات شائستگی سے کریں ،جسٹس جمال مندوخیل
صحافیوں کا پرسنل ہونا نامناسب رویہ ہے،جسٹس جمال مندو خیل
ایف آئی اے 161 کے نوٹسز کیسے جاری کرسکتا ہے ؟ جسٹس محمد علی مظہر
ابھی صرف انکوائری تھی اس لیے صحافیوں کو بلایا گیا ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل
161 نوٹسز تو مقدمہ درج ہونے کے بعد ہوسکتے ہیں ،جسٹس محمد علی مظہر
یہ نوٹسز تو قانون کے خلاف ہیں ،جسٹس محمد علی مظہر
https://twitter.com/x/status/1860954323535962542
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
غیر قانونی ہے تو سزا سنا و یہ کمنٹس دینے کا مطلب"؟
 

Back
Top