صحافیوں کی ٹرولنگ کے خلاف انکوائری کا حکم جاری، اعظم نذیر تارڑ کا اعلان

azam.jpg

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت نے صحافیوں کی ٹرولنگ کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔



اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ صحافیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرتی مسائل کی درست نمائندگی کریں، اور یہی وجہ ہے کہ حکومت نے صحافیوں کے خلاف ٹرولنگ کرنے والے عناصر کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صحافی ہمارے معاشرت کی نبض کو جانچتے ہیں اور آئین بھی اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک تحمل اور برداشت والے معاشرے کی ضرورت ہے۔


ڈان نیوز کے مطابق، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) کے شہدا کے لیے دعا کرائی گئی۔ دعا سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کرائی، جس کے دوران انہوں نے کہا کہ صرف دعا سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے بھی ان متاثرہ خاندانوں کی مدد کرنی چاہیے۔ چیئرمین سینیٹ نے اس پر کہا کہ پہلے ایوان کا موجودہ کاروبار مکمل کیا جائے، پھر اس اہم مسئلے پر بھی بات کی جائے گی۔


اجلاس کے دوران اسلام آباد میں ہیروئن کے عادی افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں ہیروئن کے عادی افراد کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور یہ مسئلہ فوری توجہ کا طالب ہے۔


وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس مسئلے پر کہا کہ حکومت نے اینٹی نارکوٹکس فورس کے ذریعے اس بڑھتے ہوئے مسئلے پر قابو پانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں لاکھوں ٹن نشہ آور اشیاء کی تلفی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نشے کے عادی افراد کے لیے بحالی سینٹرز کے قیام کے لیے قانون موجود ہے، تاہم ان سینٹروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔


وفاقی وزیر قانون نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ نشے سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے قانون کے نفاذ میں سست روی ہے، اور انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو وزیراعظم کے نوٹس میں لایا جائے گا اور کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے صوبوں کے ساتھ بھی اس معاملے پر مشاورت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔


اجلاس میں انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، کلچرل اور ہیلتھ سائنسز کے قیام کے بل پر بھی بحث ہوئی، جس کی پیشکش سینیٹر فوزیہ ارشد نے کی۔


دوران اجلاس، صحافیوں کے خلاف ٹرولنگ اور دھمکیوں کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔ سینیٹر جام سیف اللہ نے کہا کہ چند صحافیوں اور اینکرز کو ایک مخصوص سیاسی جماعت کی جانب سے مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان صحافیوں کی حمایت کرتے ہیں جنہیں ماضی میں اسی سیاسی جماعت کے دور میں ملازمتوں سے نکالا گیا تھا۔


وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے اس مسئلے کو وزیراعظم کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں اٹھایا ہے، اور حکومت نے صحافیوں کے خلاف ٹرولنگ کرنے والے عناصر کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئین کے مطابق ہر شہری کو اظہار رائے کی آزادی حاصل ہے اور حکومت اس کی مکمل حفاظت کرے گی۔

https://twitter.com/x/status/1868544645128749136
 
Last edited by a moderator:

My Murshid

Citizen
ISS KA BAAP PATWARI THA PAISHAY KAY LEHAAZ SEY. ISS HARAAMI HARAAMKHOR AOR BADSHAL BEGHAIRAT KEE HADDIAN HARAAM KEE BANI HOEY HAI. ZAHIR BAAT HAI KAY ISS BHARWAY KEE AWLAAD BHEE SAR THA PAAON HARAAMI HONGAY.
 

Back
Top