ضیا الحق اور پرویز مشرف کے پیروکار

khalilqureshi

Senator (1k+ posts)
پاکستان کی ایک ننھی اقلیت کا خیال ہے کہ چونکہ آئین ھوامیں نہیں بنا, یا آسمان سے نہیں اترا اسلئے اس کے احترام کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں

ان کے خیال میں اگر ان کے ناجائز مقاصد کی تکمیل کے لئے آئیں کو بالائے طاق رکھ دیا جائے یا اپنے مزموم مقاصد کے لئے جب چاہے اس میں ترمیم کرلی جائے توکوئی حرج نہیں

اس ننھی اقلیت اقلیت کو چاہئے کہ وہ جمہوریت کی مالا جپنا چھوڑے اور بھٹو کا تزکرہ کرنا چھوڑ دیں


ان کاجمہوریت سے کچھ لینا دینا نہیں. وہ محض فاشزم کے پیروکار اور ضیا الحق اور پرویز مشرف کے پیروکار ہیں جن کے لئے آئین محض ایک کاغذ کا ٹکڑا ہے
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
پاکستان کی ایک ننھی اقلیت کا خیال ہے کہ چونکہ آئین ھوامیں نہیں بنا, یا آسمان سے نہیں اترا اسلئے اس کے احترام کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں

ان کے خیال میں اگر ان کے ناجائز مقاصد کی تکمیل کے لئے آئیں کو بالائے طاق رکھ دیا جائے یا اپنے مزموم مقاصد کے لئے جب چاہے اس میں ترمیم کرلی جائے توکوئی حرج نہیں

اس ننھی اقلیت اقلیت کو چاہئے کہ وہ جمہوریت کی مالا جپنا چھوڑے اور بھٹو کا تزکرہ کرنا چھوڑ دیں


ان کاجمہوریت سے کچھ لینا دینا نہیں. وہ محض فاشزم کے پیروکار اور ضیا الحق اور پرویز مشرف کے پیروکار ہیں جن کے لئے آئین محض ایک کاغذ کا ٹکڑا ہے



خلیل! لیکن وزیر اعظم پاکستان کی کرسی پر بیٹھا خبطی، نیم پاگل دستور کے لیے حبیب جالب کو تو بڑا اچھل اچھل کر پڑھتا تھا

دیپ جس کا محلات ہی میں جلے
چند لوگوں کی خوشیوں کو لے کر چلے
وہ جو سائے میں ہر مصلحت کے پلے
ایسے دستور کو صبح بے نور کو
میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا

میں بھی خائف نہیں تختۂ دار سے
میں بھی منصور ہوں کہہ دو اغیار سے
کیوں ڈراتے ہو زنداں کی دیوار سے
ظلم کی بات کو جہل کی رات کو
میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا

پھول شاخوں پہ کھلنے لگے تم کہو
جام رندوں کو ملنے لگے تم کہو
چاک سینوں کے سلنے لگے تم کہو
اس کھلے جھوٹ کو ذہن کی لوٹ کو
میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا

تم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں
اب نہ ہم پر چلے گا تمہارا فسوں
چارہ گر دردمندوں کے بنتے ہو کیوں
تم نہیں چارہ گر کوئی مانے مگر
میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کی ایک ننھی اقلیت کا خیال ہے کہ چونکہ آئین ھوامیں نہیں بنا, یا آسمان سے نہیں اترا اسلئے اس کے احترام کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں

ان کے خیال میں اگر ان کے ناجائز مقاصد کی تکمیل کے لئے آئیں کو بالائے طاق رکھ دیا جائے یا اپنے مزموم مقاصد کے لئے جب چاہے اس میں ترمیم کرلی جائے توکوئی حرج نہیں

اس ننھی اقلیت اقلیت کو چاہئے کہ وہ جمہوریت کی مالا جپنا چھوڑے اور بھٹو کا تزکرہ کرنا چھوڑ دیں


ان کاجمہوریت سے کچھ لینا دینا نہیں. وہ محض فاشزم کے پیروکار اور ضیا الحق اور پرویز مشرف کے پیروکار ہیں جن کے لئے آئین محض ایک کاغذ کا ٹکڑا ہے



ایک خبطی سابق سلیکٹڈ اپنے پجاریوں کے ھمراہ بڑے ڈاکو کو مسند وزارت پر بٹھانے کے لیے آئین آئین کھیل رھا ہے ۔ باشعور لوگوں سے گزارش ہے کہ ملکی تباھی کے عملی منصوبے میں ایک اور وسیم اکرم پلس بنانے سے پرھیز کریں ۔
 

Back
Top