علیمہ خان کا اڈیالہ جیل کے قریب زیر تعمیر عمارت میں دھرنا،

screenshot_1744895700521.png



اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قائد عمران خان کی بہنیں اور دیگر رہنما پولیس کے روکنے کے باوجود اڈیالہ جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ گزشتہ روز عمران خان سے ملاقات کے دوران پولیس نے علیمہ خان اور دیگر رہنماؤں کو جیل کے قریب جانے سے روک دیا، جس پر علیمہ خان اور ان کے ہمراہ پی ٹی آئی رہنما شدید احتجاج کرتے ہوئے سڑک کے کنارے زیر تعمیر پلازے میں دھرنا دینے پر مجبور ہو گئے۔


سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں علیمہ خان کو پلازے کی زمین پر چادر بچھا کر بیٹھتے ہوئے دیکھا گیا، جبکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ احتجاج میں شریک ہیں۔ اس دوران پولیس کی بھاری نفری پلازے کے چاروں طرف تعینات کر دی گئی تھی تاکہ دھرنا دینے والوں کو منتشر کیا جا سکے۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ انہیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ آج ان کی ملاقات عمران خان سے کرائی جائے گی، مگر پولیس نے ان کا راستہ روک کر یہ وعدہ پورا نہیں کیا۔
https://twitter.com/x/status/1912833939439300959
پولیس کی جانب سے اڈیالہ جیل کے باہر بچھائی گئی چٹائیاں اٹھانے کا اقدام بھی سامنے آیا، تاکہ پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکنان کو دھرنا دینے سے روکا جا سکے، ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار اڈیالہ جیل کے سامنے موجود چٹائیاں لپیٹ کر اٹھا رہے ہیں تاکہ کسی بھی طرح احتجاج کا راستہ روکا جا سکے۔
https://twitter.com/x/status/1912850998810263981
علیمہ خان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس دن ہمیں ایک دفعہ تو ان پر یقین کرنا تھا سو ہم نے کر لیا اور چلے گئے لیکن یہ اتنے بے شرم ہے انکو جھوٹ بولتے ہوئے شرم بھی نہیں آتی آج ہم بلکل بھی نہیں اٹھیں گے جب تک ملاقات نہیں کروائی جاتی۔
https://twitter.com/x/status/1912822204993097804
پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب اور زرتاج گل بھی پولیس کی روک تھام کا سامنا کرتے ہوئے جیل کے قریب پہنچے، تاہم پولیس نے انہیں ملاقات سے روک دیا۔ عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ ظلم کی انتہا ہے، جس کے ذریعے حکومت عدلیہ کے فیصلوں کی دھجیاں اُڑاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو اپنے لیڈر سے ملاقات کرنے کا حق نہیں مل رہا تو پھر عوامی احتجاج کی گونج بھی سننی پڑے گی۔

عمر ایوب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے وہ عدلیہ اور ملک کی سالمیت کے لیے ایک سنگین لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اور ان کے ساتھیوں کو ملاقات کی اجازت دی جانی چاہیے، کیونکہ یہ ایک جمہوری حق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جبر اور ظلم کی علامت ہے اور حکومت اس بات سے خوف زدہ ہے کہ پی ٹی آئی اپنے قائد سے بات کرے۔

اس دوران علیمہ خان، زرتاج گل، اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے پولیس کی جانب سے روکے جانے کے باوجود جیل کے باہر اپنے احتجاج کو جاری رکھا۔ پولیس نے اس موقع پر پلازے کے مالک کو طلب کر کے وہاں دفتر کو تالے لگانے کا حکم دیا، تاہم علیمہ خان اور ان کے ہمراہ دیگر رہنماؤں نے باہر آنے سے انکار کر دیا۔
https://twitter.com/x/status/1912812557590556974
 
Last edited by a moderator:

Back
Top