![5bilawlabuttokhanvbheeg.jpg](https://www.siasat.pk/data/files/s3/5bilawlabuttokhanvbheeg.jpg)
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خارجہ پارلیسی بھیک مانگنے کے علاوہ کیا تھی؟ حکومت میں آنے سے قبل وہ کہتے تھے خود کشی کرلوں گا لیکن بھیک نہیں مانگوں گا تاہم عمران نے اپنے دور میں بھیک مانگنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
بلاول بھٹو نے عمران خان کی جنیوا کانفرنس پر تنقید کے ردعمل میں کہا کہ عمران بھیک مانگنے کے عادی ہیں، انہوں نے پوری زندگی بھیک مانگنے میں گزاری، عمران خان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو بغیر سرنڈر کرائے اپنے صوبے میں جگہ فراہم کی۔
نجی چینل آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر بلاول بھٹو نے کہا کہ جنیوا میں کانفرنس کامیاب ہوئی، میرے خیال میں پاکستان نے اپنا ہدف حاصل کیا، 9 ارب ڈالر اور پوری دنیا کو ایک بیچ پر اکھٹا کرنا کامیاب خارجہ پالیسی ہے، البتہ پاکستان کے تنہا ہونے کا بیانیہ دفن ہو چکا۔
انہوں نے کہا میں نے دنیا سے امداد کے بجائے تجارت کا مطالبہ کیا، سیلاب کی وجہ سے ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، پاکستان کا کاربن اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ہے۔ پاکستان دنیا کو موسمی تبدیلی سےبچانے کے لئے پُر عزم ہے، ہماری اپوزیشن نےذاتی مفادات کو قومی مفاد پر ترجیح دی۔
ان کا کہنا تھا دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے لیکن صرف عمران خان دہشت گردوں کے حمایتی ہیں، عمران نےا پنی انا، ذات، سیاست کو زیادہ اہمیت دی، سیلاب کے باعث پاکستان ڈوبا ہوا تھا مگر عمران خان لانگ مارچ نکال رہے تھے، اس وقت عالمی رہنماؤں نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا لیکن عمران سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں نہیں گئے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی تعریف کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کی محنت اور پریزنٹیشن کی وجہ سے کانفرنس شروع ہونے سے قبل ہی عالمی بینک نے دو ارب ڈالر امداد دی، یہ فنانسنگ ہے اور اگر یہ بھیک تھی تو خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور خان کانفرنس میں کیوں آئے؟
بلاول نے کہا مجھے وزارت سنبھالے 7 ماہ ہوئے ہیں، باہر ممالک میں پاکستان کا غلط تاثر دیا جاتا ہے جسے کافی محنت کرنے کے بعد ختم کرنا ہوگا، جن ممالک کے دورے کیئے ہیں میری اسے درست کرنے کی کوشش رہتی ہے، اس میں میرا ذاتی مفاد نہیں بلکہ پاکستان کا فائدہ ہے۔
امریکا کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ”ماضی میں امریکا کے ساتھ صرف دہشت گردی پر بات کرتے تھے لیکن اب صحت، ماحولیاتی تبدیلی، کاروبار اور ٹیکنالوجی سیکٹر پر بات ہوتی ہے جو کہ بڑی کامیابی ہے، البتہ یورپ کو ناراض کرنا بہت مشکل ہے لیکن عمران خان نے اپنی انا کے باعث یورپ کو بھی ناراض کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم یورپ اور امریکا سے ہی اُمید رکھتے تھے کہ وہ ہمیں فیٹف سے نکالیں گے۔“ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارے ایک پرانے دوست ملک میں عمران خان کی وجہ سے کچھ غلط فہمیاں پیدا ہوئیں تھیں جنہیں دور کرنے کا ہمیں موقع ملا۔
پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سفارتی تعلقات پر بلاول بھٹو نے کہا کہ پاک برطانیہ کا ایک تاریخی رشتہ ہے، برطانوی ہم منصب سے رابطہ رہتا ہے، برطانیہ کا پاکستان کو ہائی رسک فہرست سے نکالنا ہماری کامیابی ہے، اس اقدام سے ہماری عوام کو فائدہ ہوگا۔