
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے صوبے کو کیش لیس معیشت کی جانب گامزن کرنے کے لیے ایک انقلابی اقدام کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو کیش لیس خیبرپختونخوا اقدام کے فوری اور مؤثر نفاذ کی ہدایات جاری کی ہیں۔ اس اقدام کے تحت صوبے میں تمام کاروباروں کے لیے لازمی ڈیجیٹل ادائیگی کا نظام متعارف کرایا جائے گا، جس کا مقصد مالی شفافیت کو فروغ دینا، نقدی پر انحصار کم کرنا، اور کاروباری ماحول کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔
اس اقدام سے نہ صرف خیبرپختونخوا کی معیشت ڈیجیٹل دور میں داخل ہوگی، بلکہ اس سے معاشی ترقی، ٹیکس کمپلائنس، اور فِن ٹیک سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملے گا۔ وزیراعلیٰ کے مطابق، یہ اقدام کرپشن اور مالی بے ضابطگیوں کی روک تھام میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ خیبرپختونخوا اس اقدام کے ذریعے پاکستان کا پہلا *کیش لیس* صوبہ بننے کی راہ پر گامزن ہوگا۔
https://twitter.com/x/status/1902042213082661373 کے تحت تمام سرکاری اور کاروباری لین دین میں QR کوڈز اور ڈیجیٹل والٹس کا استعمال لازمی کیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف مالی لین دین میں شفافیت آئے گی، بلکہ عوامی خدمات کے معیار کو بھی بہتر بنایا جا سکے گا۔ وزیراعلیٰ نے زور دیا کہ ہر حکومتی پالیسی کا مرکز عوامی بہبود اور شفافیت ہونا چاہیے۔
یہ اقدام سابق وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق ہے، جنہوں نے ہمیشہ ڈیجیٹل معیشت اور شفافیت پر زور دیا ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت کا یہ قدم نہ صرف صوبے کی معیشت کو جدید بنیادوں پر استوار کرے گا، بلکہ پورے ملک کے لیے ایک مثال قائم کرے گا۔
اس اقدام کے ذریعے خیبرپختونخوا جدید ادائیگی کے نظاموں کی دوڑ میں شامل ہوگا، جس سے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، بلکہ عام شہریوں کے لیے بھی لین دین کے عمل کو آسان اور محفوظ بنایا جا سکے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ اقدام صوبے کے مستقبل کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے، جو خیبرپختونخوا کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت کا یہ قدم ڈیجیٹل پاکستان کے خواب کو عملی شکل دینے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے، جس سے نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔