عمران خان کی رہائی کیلئے امریکی کانگریس اراکین کے خط لکھنے پر پاکستان کا سخت ردعمل
پاکستان کے اندرونی معاملات میں تبصرہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے: ترجمان دفتر خارجہ
امریکی کانگریس کے 62 اراکین کی طرف سے سابق وزیراعظم و بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی رہائی کے لیے صدر جوبائیڈن کو خط لکھا گیا تھا جس میں مسلم اراکین کانگریس راشدہ طلیب اور الحان عمر کے دستخط بھی موجود تھے۔ امریکی کانگریس اراکین کی طرف سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی سے متعلق صدرجوبائیڈن کو خط لکھنے پر پاکستان کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے اور اسے سفارتی آداب کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
امریکی اراکین کانگریس کی طرف سے لکھے گئے خط پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے اور اس طرح کے خطوط پاک امریکہ تعلقات میں باہمی احترام کے ساتھ مماثلت نہیں رکھتے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے صحافیوں کو ہفت روزہ بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے خطوط پاک امریکہ تعلقات میں باہمی احترام کے ساتھ مماثلت نہیں رکھتے۔ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ تعاون پر مبنی تعلقات قائم ہیں اور چین اور بھارت کے مابین رابطوں پر پیشرفت کو دیکھ رہے ہیں، پاکستان کے اندرونی معاملات میں تبصرہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف اور روسی وزیراعظم کے درمیان ایس سی او اجلاس کے دوران تفصیل سے بات چیت ہوئی تھی، کسی کے دورہ پاکستان کی خبر کی تصدیق نہیں کر سکتی۔ پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے مابین ایس سی او اجلاس سمیت کوئی باضابطہ ملاقات نہیں ہوئی تاہم تہنیتی رسمی جملوں کا تبادلہ ایک روایت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ برکس اجلاس میں پاکستان کو مدعو نہیں کیا گیا، پاکستان برکس کا رکن نہیں ہے تاہم برکس کی رکنیت کے لیے درخواست دے رکھی ہے۔ ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر جوبائیڈن کو خط لکھا ہے اور ان سے سزا معاف کر کے رہا کرنے کی درخواست کی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imi.jpg