
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کے کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔ جبکہ جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد موجودرہیں جس سے پی ڈی ایم رہنما پریشان ہو گئے۔
تفصیلات کے مطاب انسدادِ دہشت گردی عدالت کےجج راجہ جواد نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کی۔ عمران خان کے خلاف مقدمہ تھانہ سنگجانی میں درج کیا گیا تھا۔ انسداد دہشتگری عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض عمران خان کی 9 مارچ تک عبوری ضمانت منظور کی۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعاد عدالت کے راستوں پر موجود تھی جسے دیکھ کر پی ڈی ایم خواتین رہنماؤں کا شدید ردعمل دیکھنے میں آیا، شیری رحمان نے کہا کہ پہلے لاہور اور آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں تماشہ لاگایا جا رہا ہے۔ عمران خان کورٹ پر اثرانداز ہونے اور گرفتاری سے بچنے کیلئے جلوس اور مظاہرے کے ساتھ پیش ہو رہے ہیں۔
پی پی رہنما نے مزید کہا تحریک انصاف کی جانب سے جوڈیشل کمپلیکس میں مظاہرہ اور توڑ پھوڑ قابل تشویش اور توہین عدالت کے مترادف ہے۔ عدالت اس منظم مظاہرے اور حملے کا نوٹس لے۔ عدالت کو ہر بار ایک ثابت شدہ چور کی پیشی کیلئے انتظار نہیں کرنا چاہئے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ واضح طور پر عمران خان کو خصوصی مراعات دی جا رہی ہیں۔ عدالت "عام مجرم" اور "خاص مجرم" کا تاثر پیدا کر رہی ہے جس کی وجہ سے پورے نظام عدل پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1630496382892097536
ن لیگ کی خاتون رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا بنتی ہے بھئی،آخر غنڈہ گردی کا اثر ہوتا ہے،گیٹ توڑے،پولیس کو مارا،وردیاں پھاڑیں،جوڈیشل کمپلیکس کو یرغمال بنایا تو کیا بڑی بات ہے؟
https://twitter.com/x/status/1630497581741535234
حنا پرویز بٹ نے لکھا کہ پی ٹی آئی کے غنڈوں کی جانب سے لاہور انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔ عدالتوں کو نیازی دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہا ہے، معزز ججز کو اس غنڈے اور فتنے کو ضمانت دینے کی بجائے جیل میں ڈالنا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1630495256960708610