
عمران خان کا برطانوی جریدے دی اکنامسٹ میں لکھا جانیوالا آرٹیکل 2007 کے بعد سب سے زیادہ پڑھا جانیوالا آرٹیکل بن گیا ہے اور دی اکنامسٹ یہ آرٹیکل 4 سے 5 بار پوسٹ کررہا ہے جس کی ریچ اور ویوز ملینز میں ویوز ہیں۔
جمعرات کی دوپہر 4 جنوری کو یہ آرٹیکل شائع ہوا تو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، سوشل میڈیا صارفین نے اسے دھڑا دھڑ شئیر کیا اور یہ آرٹیکل مقبول ہوگیا۔
آرٹیکل کی مقبولیت دیکھ کر نگران حکومت کے کان کھڑے ہوگئے اور نگران وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے سخت ردعمل دیا۔انہوں نے اعتراض اٹھایا کہ عمران خان سزا یافتہ ہیں اور انکا آرٹیکل شائع ہونا صحافتی اصولوں کے خلاف ہے۔
مرتضی سولنگی کے ردعمل کے بعد دی اکنامسٹ کے اس آٹیکل کو مزید 3 سے 4 بار شئیر کیا اور مزید کئی ملین ویوز حاصل کئے۔
https://twitter.com/x/status/1743515722892906827 https://twitter.com/x/status/1743284995081310412 https://twitter.com/x/status/1743165148662055152 https://twitter.com/x/status/1742907207333691448 https://twitter.com/x/status/1743644341170491788
عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ پر اس آرٹیکل کا لنک شئیر کیا گیا تو دی اکنامسٹ نے اسے بھی ری ٹویٹ کردیا۔
https://twitter.com/x/status/1743316322035867711
عاشر باجوہ کے مطابق اکانومسٹ نے عمران خان کے آرٹیکل کی ٹویٹ کوئی5 مرتبہ کی . ان ٹویٹس کو کل ملا کر اب تک 8 ملین سے زیادہ امپریشنز، 2 لاکھ سے زیادہ لائیکس مل چکے ہیں .. ویسے اکانومسٹ کو اوسطا 100 سے 120 لائیکس اور 90 ہزار سے 1 لاکھ امپریشنز ملتے ہیں.
https://twitter.com/x/status/1743692490081980856
صحافی ثاقب بشیر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ نگران حکومت کی جانب سے عمران خان کے مضمون کی اشاعت پر سوال اٹھائے جانے کے بعد کل شام سے اب تک دی اکانومسٹ دو دفعہ وہی مضمون ٹویٹ کر چکا ہے بار بار ٹویٹ کرنے سے ایسے محسوس ہوتا حکومت کی انہوں نے چھیڑ بنالی ہے
https://twitter.com/x/status/1743602725064241556
انہوں نے مزید کہا کہ نگران وزیر اطلاعات کے ٹوئٹ ردعمل نے عمران خان کے دی اکانومسٹ میں لکھے کالم کو اور بوسٹ دینے کے علاوہ کچھ نہیں کیا نا ان کے خلاف کچھ ہو سکتا ہے نا ہی گراؤنڈز ہیں یہ ردعمل کس کا مشورہ تھا ؟ الٹا ایکس نے درمیان میں اپنی کہانی ڈال دی ہے
https://twitter.com/x/status/1743505596832198745
صحافی عدنان عادل نے کہا کہ عمران خان کے انٹرویو والی پوسٹ اکانومسٹ کے اکاؤنٹ سے 12 لاکھ لوگ دیکھ چکے۔ پیج ٹرنر کا کہنا ہے کہ اکانومسٹ کی کوئی دوسری پوسٹ کبھی ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں نے نہیں دیکھی۔
https://twitter.com/x/status/1743503515064881224
نجم الحسن باجوہ نے کہا کہ عمران خان کا ایک آرٹیکل ن لیگ کی پوری 10 ارب روپے کی میڈیا مینجمنٹ پر بھاری پڑ گیا ۔۔ اسی لئیے تو بیچارے رو رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1743717998861463712
محمد فہیم نے کہاکہ "نگران حکومت نے جتنی تشہیری مہم عمران خان کے آرٹیکل کی مفت میں کردی ہے شائد ادائیگیاں کرکے بھی پی ٹی آئی اتنی تشہیر نہ کرسکتی ۔نگران حکومت کی بدولت عمران خان کا آرٹیکل ملک سے باہر بھی توجہ حاصل کر گیا ۔نہ جانے کون مشورے دیتا ہے انہیں"۔
https://twitter.com/x/status/1743676481132495276
مغیث علی کا کہنا تھا کہ "دی اکانومسٹ" نے سب کا بھیجا فرائی کردیا، سوال تو یہ ہونا چاہیے تھا پیمرا نے عدالت میں جا کر کہا کہ نام لینے اور تصویر پر پابندی نہیں لگائی، عمران خان کا پاکستانی میڈیا نام کیوں نہیں لیتا، تصویر کیوں نہیں دکھاتا ؟
https://twitter.com/x/status/1743530121380737357
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ikh11hh31134.jpg
Last edited by a moderator: