عمران خان کے وکلا کی عدم موجودگی میں ریکارڈ شواہد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
اسلام آباد ہائیکورٹ! عمران خان صاحب کے وکلاء کی طرف سے دوران سماعت وکلاء کو اپنے فرائض کی ادائیگی سے روکے جانے کی درخواست کو سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئےسپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور ڈپٹی سپریٹنڈنٹ طاھر شاہ زاتی طور پہ طلب۔
https://twitter.com/x/status/1831266971301687638
اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ یا ڈپٹی سپریٹنڈنٹ واضح ہدایات کے ساتھ عدالت پیش ہوں اور جواب دیں۔ اگر حاضر نا ہوئے تو سمجھا جائے گا کہ پٹیشن میں عائد الزامات درست ہیں، پھر ہائیکورٹ کے پاس احتساب عدالت کو جیل کی حدود سے منتقل کرنے کے سوا کوئی آپشن باقی نا ہو گا، اگر وکلا کو جیل داخلے کی اجازت نا دی گئی تو ٹرائل میں ریکارڈ کی گئی شہادتوں کی کوئی حیثیت نا ہو گی
https://twitter.com/x/status/1831275195476201510
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے آبزرویشن دی ہے کہ عمران خان کے وکلاء فیصل چوہدری اور نعیم پنجوتھا کو اڈیالہ جیل حکام کی جانب سے جیل عدالت داخلے سے روکنے کے دوران یعنی اُن کی عدم موجودگی میں ریکارڈ کیے گئے شواہد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں

وکلاء فیصل چوہدری اور نعیم پنجوتھا کی جیل داخلے پر پابندی کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ یا ڈپٹی سپریٹنڈنٹ کو 6 ستمبر کو طلب کر لیا،سپریٹنڈنٹ یا ڈپٹی سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل آئندہ سماعت پر عدالت میں حاضری یقینی بنائیں،جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان

سپریٹنڈنٹ یا ڈپٹی سپریٹنڈنٹ پیش نہ ہوئے تو درخواست میں لگائے گئے الزامات درست تسلیم کیے جائیں گے،اسلام آباد ہائیکورٹ پھر احتساب عدالت کو اڈیالہ جیل سے دوسری جگہ منتقل کرنے سے متعلق غور کریگی، اسلام آباد ہائی کورٹ
https://twitter.com/x/status/1831271324376826168
 
Last edited:

Back
Top