atensari
(50k+ posts) بابائے فورم
چند روز قبل جمہوریت پسند عناصر بھارتی میجر گوروو آریا کی گفتگو کا ایک حصے شائع کرکے بتا رہے کے عمران خان نے پاکستان اس واحد ادارے پر حملہ کیا ہے جو پاکستان کے پاس ہے. اس کے علاوہ پاکستان کے پاس اور کیا ہے
اگر یہ درست ہے تو پاکستان کو مقننہ، عدلیہ، افسر شاہی کی کیا ضرورت ہے. ان ہاتھیوں کو پالنے کے لئے عوام کا خون نچوڑا جاتا ہے. قرضے لئے جاتے ہیں. فوج اور جمہوریت کے مابین کشمکش میں ملک و قوم کا نقصان ہوتا ہے
جب جمہوریت پسند خود مان رہے ہیں کے فوج ہی واحد ادارہ ہے تو مقننہ، عدلیہ اور افسر شاہی بھی فوج کے حوالے کر دئیے جائیں. یہ کوئی معیوب بات بھی نہیں ہے. چین اور عرب ریاستوں کی مثال ہمارے سامنے ہے. چین ایک مضبوط معیشت اور فوجی طاقت ہے. عرب ممالک خوشحال ہیں تبھی افرادی قوت وہاں روزگار تلاش کرنے جاتی ہے
عوام کو کیا چاہے. ایسے سکول جہاں جرنیلوں اور سپاہی کے بچے ساتھ ساتھ پڑھیں، ہسپتال جہاں کرنل اور صوبیدار دونوں کا علاج ممکن ہو. انصاف جس پر پیسہ اور تعلقات اثر انداز نا ہوں. اگر فوج یہ سب فراہم کر دے تو ایسی جمہوریت کا اچار ڈالنا ہے جس کے بچے سن دوہزار تئیس میں اسی طرح ایک دوسرے کے بال نوچ رہے ہیں جس طرح نوے کی دہائی میں نوچا کرتے تھے
اگر یہ درست ہے تو پاکستان کو مقننہ، عدلیہ، افسر شاہی کی کیا ضرورت ہے. ان ہاتھیوں کو پالنے کے لئے عوام کا خون نچوڑا جاتا ہے. قرضے لئے جاتے ہیں. فوج اور جمہوریت کے مابین کشمکش میں ملک و قوم کا نقصان ہوتا ہے
جب جمہوریت پسند خود مان رہے ہیں کے فوج ہی واحد ادارہ ہے تو مقننہ، عدلیہ اور افسر شاہی بھی فوج کے حوالے کر دئیے جائیں. یہ کوئی معیوب بات بھی نہیں ہے. چین اور عرب ریاستوں کی مثال ہمارے سامنے ہے. چین ایک مضبوط معیشت اور فوجی طاقت ہے. عرب ممالک خوشحال ہیں تبھی افرادی قوت وہاں روزگار تلاش کرنے جاتی ہے
عوام کو کیا چاہے. ایسے سکول جہاں جرنیلوں اور سپاہی کے بچے ساتھ ساتھ پڑھیں، ہسپتال جہاں کرنل اور صوبیدار دونوں کا علاج ممکن ہو. انصاف جس پر پیسہ اور تعلقات اثر انداز نا ہوں. اگر فوج یہ سب فراہم کر دے تو ایسی جمہوریت کا اچار ڈالنا ہے جس کے بچے سن دوہزار تئیس میں اسی طرح ایک دوسرے کے بال نوچ رہے ہیں جس طرح نوے کی دہائی میں نوچا کرتے تھے