غیر ملکیوں کو کرائے پر دکان یا مکان دینے والا بھی ذمہ دار ہو گا،طلال

559844_9042353_updates.jpg

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ افغان شہریوں اور دیگر غیر قانونی غیرملکیوں کی ملک بدری کی آخری تاریخ 30 اپریل ہے، جس میں کسی قسم کی توسیع نہیں کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج سے اگر کوئی شخص کسی غیر قانونی فرد کو کرائے پر دکان، مکان یا کوئی اور جگہ فراہم کرے گا تو وہ بھی قانوناً ذمہ دار ہوگا۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ افغان شہری 40 سال سے پاکستان میں بطور مہمان قیام پذیر ہیں، ہم نے ان کی بھرپور خدمت کی، مگر اب جدید دنیا میں یہ ممکن نہیں کہ کوئی شخص بغیر ویزا، پاسپورٹ اور شناختی دستاویزات کے کسی ملک میں رہائش اختیار کرے۔

انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک سے پاکستان کو شکایات موصول ہوئیں، جن میں کہا گیا کہ بعض افراد نے جعلی پاکستانی پاسپورٹس استعمال کیے، جو درحقیقت پاکستانی شہری نہیں تھے۔ سعودی عرب، جی سی سی ممالک اور مغربی ممالک سے ایسی شکایات کی روشنی میں ہزاروں پاسپورٹس ضبط کیے گئے، جس سے پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پالیسی "ون ڈاکومنٹ رجیم" پر مبنی ہے، جس کے تحت دنیا بھر سے لوگ صحت، تعلیم یا سیاحت کے لیے پاکستان آئیں تو انہیں قانونی دستاویزات کے ساتھ خوش آمدید کہا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی ویزا پالیسی آن لائن ہے، اور بیشتر ممالک کے لیے 24 گھنٹوں کے اندر ویزا جاری کیا جاتا ہے، تاہم بغیر دستاویزات کسی کے پاکستان میں داخلے یا رہائش پر زیرو ٹالرینس اختیار کی جائے گی۔
 

Back
Top