فوجی آپریشن کو نا مانیں گےنا حمایت کریں گے، پی ٹی آئی گرینڈ جرگہ

ish11h1h121.jpg

بین الاقوامی عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور نا کیا جائے، فوجی آپریشن کو نا مانیں گےنا حمایت کریں گے، پی ٹی آئی گرینڈ جرگہ

پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام پشاور میں گرینڈ قبائل امن جرگہ میں فوجی آپریشن کی مخالفت کی گئی اور کہا گیا کہ بین الاقوامی عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور نا کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے پشاور میں گرینڈ امن جرگہ منعقد کیا، جرگے میں محمود خان اچکزئی، اسد قیصر، اخوانزادہ حسین، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحب زادہ حامد رضا ، قبائلی رہنماؤں اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین شریک ہوئے۔


جرگے سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہم کسی فوجی آپریشن کو نا ہی مانیں گے اور نا ہی حمایت کریں گے، ہم کسی کی اسٹک اور ڈنڈے سے ڈرنے والے نہیں ہیں، ہمیں بتایا جائے کہ کونسا آپریشن کامیاب ہوا، ہمارے بچوں اور ہمارے ہاتھوں میں قلم کی جگہ کلاشنکوف تھما دی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک قبائلی علاقوں میں امن نہیں ہوگ پاکستان میں امن نہیں آئے گا،یہاں کے لوگوں کا کاروبار افغانستان کے ساتھ ہے، اس کو بند کردیا گیا، علاقے میں امن و خوشحالی کو عالمی سازش کے تحت ختم کردیا گیا۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی توپوں اور کارتوس کا رخ ہماری طرف ہے تو بھی ہم سچ بولیں گے، ہمیں مجبور نا کیا جائے کہ ہم بین الاقومی عدالتوں سے رجوع کریں، یہ آپریشن اس لیے ہورہا ہے کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام اکھٹے نا ہوں، یہ ڈرامے ہمارے وسائل پر قبضہ کرنے کیلئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہاں امن ہوگیا تو جاپان سمیت پوری دنیا سے لوگ اس علاقے میں آئیں گے،ہم ریاستی اداروں میں پانچواں حصہ مانگتے ہیں،آپ اگر ہمارے معدنیات پر قبضے کیلئے ہیں تو ہم بالکل برداشت نہیں کریں گے، اگر ہم باہر نکل آئے تو آپ اپنے گھر کا راستہ بھول جائیں گے۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
پختون نسل کشی اسی پلاننگ کے ساتھ کرنے کا پروگرام ہے جیسے مشرقی پاکستان میں کی گئی اور پھر بلوچستان میں ہورہی ہے اب اس کو پختون نسل کشی میں فل فلیگ کرنے کا پروگرام ہے چند جرنیلوں اور نواز لیگ اور محسن نقوی پیپلز پارٹی کی حکومت کا یہ

آپریشن عدم استحکام پاکستان ہے

برائے پختون نسل کشی
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
پہلے فوجی آپریشن مشرقی پاکستان بنگالی نسل کشی پھر ایک آپریشن کراچی مہاجر نسل کشی ، پھر آپریشن بلوچستان بلوچ نسل کشی اور پختون نسل کشی کے تو تین چار ناکام آپریشن ہوچکے ہیں اب یہ شاید متحدہ مغربی پاکستان کا آخری آپریشن پختون نسل کشی ہوگا پھر اسکے بعد شاید کرپٹ زانی شرابی حرامی غدار نطفہ حرام کنجر مثلی میراثی چوڑے قابض لوگوں کو مائنس کرکے پاکستان کو بچانے کی ضرورت پڑے گی
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
*صرف عمران خان ہی کیوں۔۔*
سینیئر تجزیہ کار ہارون رشید
(اشک بہا دینے والی تحریر)

"کچھ لوگ ابھی بھی پوچھتے ہیں کہ امریکی اسٹیبلشمنٹ عمران خان سے اتنی خوفزدہ کیوں ھے؟
یہ سوال سن کر مجھے اپنے پاکستانی لوگوں کی معلومات پر حیرت ہوتی ہے
کہ اس لاعلم قوم کو اتنا بھی علم نہیں کہ عمران خان کے دور میں پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں پہلی بار چھٹی جماعت سے لے کر 12ویں جماعت تک ہر بچے کے لیے ترجمہ قران کی تعلیم شروع کی گئی۔۔۔
ملک کے کروڑوں بچے اب سکول میں قران ترجمے کے ساتھ پڑھ رہے ہیں۔۔۔
جماعت 12th 11th 10th 9th میں بچوں کے بورڈ کے امتحانات میں لازمی مضمون کے طور پر یہ سبجیکٹ شامل ہے۔۔۔۔
یہ کتنا بڑا قدم ہے یہ بات پاکستان کی سادہ عوام نہیں جانتی مگر امریکہ اچھی طرح جانتا تھا کہ عمران خان اس قوم کے نوجوان نسل کو قران سے جوڑ رہا ہے کیونکہ امریکیوں کو پتا ہے کہ کالج اور سکول کے سلیبس کس طرح نئی نسلوں کی ذہن سازی کرتے ہیں تو آپکا کیا خیال ہے کہ
قران کو عام کرنے والے اس عمران خان سے امریکہ خوش ہو گا؟؟؟
یقینا نہیں
یہاں ایک اور وجہ بھی یاد کرانا ضروری ہے
عمران خان نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر 193 ملکوں کی تنظیم کے سامنے یہ جملے بولے۔۔۔

"”حضور نبی کریم ﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں اور جب مغرب میں(انگریزوں میں) کوئی حضور ﷺ کی شان میں گستاخی کرتا ہے تو ہمارے دل دکھتے ہیں اور دلوں کا درد سب سے زیادہ شدید درد ہوتا ہے"”
کیا اب بھی نہیں سمجھے کہ عمران خان امریکہ کی نظروں میں کیوں چبھتا ہے؟؟

یاد کرو جب اس کی ماں کینسر سے فوت ہوئی تو اس نے کینسر ہسپتال بنا دیا کہ کسی اور کی ماں کینسر سے نہ مرے
پھر جب وہ وزیر اعظم بنا اور سردی کا موسم آیا تو اس نے پناہ گاہیں بنائیں کہ مزدور اور غریب سڑکوں فٹ پاتھ وغیرہ پر نہ سوئیں۔۔۔۔
صحت کارڈ دے کر ہر غریب کو 10 ، 10 لاکھ علاج کے لیے دیے۔۔۔۔
جب وہ لنگر خانے میں گیا تو مزدورں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانے لگا۔۔
جب بات شروع کی تو ایاک نعبد و ایاک نستعین کہہ کر آغاز کیا۔۔
جب مدینہ منورہ پہنچا تو جوتے نہیں پہنے بلکہ ننگے پیر چلا۔۔۔

مشرف نے امریکہ کو پاکستان میں ڈرون حملوں کی اجازت دی۔۔۔
زرداری کے دور میں ڈرون اٹیک ہوتے رہے
نواز شریف کے دور میں بھی سلسلہ جاری رہا
مگر عمران خان نے Absolutely Not کہہ کر کر بتا دیا کہ وہ غلامی قبول نہیں کرے گا۔۔۔
عمران خان کے 3.5 سالہ دور میں امریکہ ایک ڈرون حملہ نہیں کر سکا۔
اب بتائیں
کیا ایسا شخص امریکہ کو برداشت ہو سکتا تھا؟؟
پھر وہی ہوا جو ہونا تھا امریکہ نے پاکستان میں موجود اپنے فوجی جرنیلوں کو بول دیا کہ بس اب اور نہیں اور بالآخر امریکہ اور پاکستانی فوج جیت گئی اور عمران خان اور پاکستان ہار گیا۔
میں 45 سال سے زیادہ عرصے سے صحافت کر رہا ہوں تاریخ کے مطالعے اور اپنے 45 سالہ مشاہدے کی بنیاد پر میں کہتا ہوں کہ 75 سال میں اتنا ظلم کسی پارٹی پر نہیں ہوا جتنا آج فوج عمران خان پر کر رہی ہے
یہ اس بات کی دلیل ہے کہ 75 سالوں میں فوج کو ایسے کوئی نہیں ٹکرا جس طرح خان ٹکرا ہے
کیونکہ جو جیسا ٹکرتا ہے اس کو جواب بھی اتنا ہی ملتا ہے اور یہاں جواب کی شدت بتا رہی ہے کہ اس بار اسٹیبلشمنٹ کو بندہ شدید ٹکر کا ملا ہے۔

آج تک یہ نہیں سنا تھا کہ کسی امیدوار کو الیکشن کے کاغذات ھی جمع کرانے سے روک دیا گیا ہو

آج تک یہ نہیں سنا تھا کہ گھروں میں گھس کر عورتوں اور بچوں پر تشدد کیا گیا ہو

آج تک یہ نہیں سنا تھا کہ ایک جماعت پر الیکشن کمپین کرنے پر گرفتاری ہو جب کہ دوسری جماعت کے جلسے ہر وقت TV پر دکھائے جا رہے ہو۔

آج تک یہ نہیں سنا تھا کہ فوج ایک پارٹی سے اتنی ڈر گئی کہ سرے سے اس پوری پارٹی کو ہی الیکشن سے نکال دیا
آج تک یہ سب نہیں ہوا اور یہ بھی نہیں ہوا کہ اتنا ظلم کرنے کے بعد بھی ایک بندہ ملک میں سے 200 سے زیادہ سیٹیں جیت گیا
اور پھر وہ ہوا جو آج تک نہیں ہوا تھا کہ ایک ایک لاکھ کی لیڈ بھی بدل دی گئی
واقعی
آج تک عمران خان جیسا کوئی آیا ہی نہیں
جو امریکہ کے سامنے ڈٹ گیا ہو
یہاں تو سب لیٹ جاتے تھے
ڈٹ جانے والا پہلی بار دیکھا ہے
اگر عمران خان کو تاریخ کے آئینے میں پرکھا جائے اور موجودہ حالات میں عمران خان کی ثابت قدمی دیکھی جائے تو بلامبالغہ باآسانی کہا جا سکتا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو عمران خان کے قدموں کی دھول بن چکا ہے
عمران خان کے سامنے بھٹو بھی ایسے ہے جیسے سورج کے سامنے چراغ ہو۔۔۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے بعد پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں عمران خان سب سے بڑا لیڈر ہے اور ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم عمراں خان کے زمانے میں جی رہے ہیں
آنے والی نسلیں ہم پر رشک کریں گی کہ
وہ بھی کیا خوش قسمت لوگ تھے جو عمران خان کے دور میں زندہ تھے مگر کتنے بںےغیرت اور بے قدرے تھے کہ عمران خان کو سمجھ نہیں سکے۔۔۔۔۔۔