
پاکستان نے فوجی عدالتوں سے متعلق عالمی تبصروں پر اپنے سخت موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیارات کو مکمل طور پر تسلیم کرتا ہے اور اپنے عدالتی نظام کو ان معیارات کے مطابق ڈھالنے کے لیے پرعزم ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ، ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے بیان میں فوجی عدالتوں کے فیصلوں پر بین الاقوامی تشویش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا عدالتی نظام سول و سیاسی حقوق کے بین الاقوامی کنونشن کی شقوں کے مطابق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عدلیہ بنیادی حقوق اور آزادیوں کا احترام کرتی ہے، اور ہر ملزم کو فیصلوں کے خلاف اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حالیہ فیصلے پارلیمنٹ سے منظور شدہ قوانین کے تحت اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں کیے گئے ہیں۔ ترجمان نے زور دیا کہ پاکستان جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتا ہے اور جی ایس پی پلس اسکیم کے تحت اپنی عالمی ذمہ داریوں کی مکمل پاسداری کرتا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان اپنے داخلی معاملات کو خود حل کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور کسی بیرونی مداخلت کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سیکیورٹی کے فیصلے پاکستانی قوم کرے گی اور کسی بیرونی دباؤ کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے 9 مئی کے احتجاجی مظاہروں کے سلسلے میں فوجی عدالتوں سے شہریوں کو سنائی گئی سزاؤں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان عدالتوں میں شفافیت اور منصفانہ ٹرائل کی ضمانتوں کا فقدان ہے۔ امریکہ نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ وہ آئین کے مطابق منصفانہ ٹرائل کے حق کا احترام کریں۔
اسی طرح برطانوی دفتر خارجہ نے بھی 25 شہریوں کو فوجی عدالتوں سے دی گئی سزاؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے میں شفافیت اور عدالتی آزادی کا فقدان ہے۔ برطانیہ نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ شہری اور سیاسی حقوق کی عالمی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔
یورپی یونین نے بھی ان فیصلوں پر اعتراض کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی معاہدے (آئی سی سی پی آر) سے متصادم قرار دیا۔ یورپی یونین نے کہا کہ ہر شہری کو آزاد، غیر جانبدار اور مجاز عدالت میں منصفانہ ٹرائل کا حق حاصل ہے، اور یہ فیصلے ان بنیادی اصولوں سے متصادم ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات میں ملوث مجرمان کے خلاف ناقابل تردید شواہد کی بنیاد پر 25 افراد کو سزا دی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ سزائیں انصاف کی فراہمی اور قانون کی عملداری کے لیے ایک اہم سنگ میل ہیں، اور آئندہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2forignnjkoffce.png