فوجی عدالتیں کیس : اس کیس کے مستقبل کیلئے بہت گہرے اثرات ہونگے،جسٹس مندوخیل

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کیس کی سماعت شروع

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے،،،وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث جواب الجواب میں دلائل دے رہے ہیں

اس کیس کے مستقبل کیلئے بہت گہرے اثرات ہونگے، جسٹس جمال خان مندوخیل

ایف بی علی کیس پر آج بھی اتنی دہائیوں بعد بحث ہو رہی ہے،جسٹس جمال خان مندوخیل

خواجہ حارث کےتمام دلائل میں بنیادی نکتہ ایف بی علی کیس تھاجس پرجسٹس مندوخیل،جسٹس رضوی،جسٹس افغان اور جسٹس مسرت ہلالی کہہ چکی ہیں کہ ایف بی علی کیس1962کےآئین مطابق تھا اور اب1973آئین لاگوہے جس کے بعد بنیادی انسانی حقوق کے حوالے نئے آرٹیکل بھی قانون کا حصہ ہیں

نو مئی واقعات کے ملزمان پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوئے،فوج نے براہ راست کوئی ایف آئی آر درج نہیں کرائی، جسٹس محمد علی مظہر

انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے زریعے سویلین کی حوالگی فوج کو دی گئی،حراست میں دینا درست تھا یا نہیں یہ الگ بحث ہے، جسٹس محمد علی مظہر
https://twitter.com/x/status/1912044095448473850
بھارت میں بھی آزادانہ فورم دستیاب ہے،ایف آئی آر کے بغیر نہ گرفتاری ہو سکتی ہے نہ ہی مجسٹریٹ کے آرڈر کے بغیر کسی کو حراست میں رکھا جا سکتا ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل
https://twitter.com/x/status/1912043941257478590
آرمی ایکٹ میں بھی کچھ بنیادی حقوق دیے گئے ہیں،رینجرز اور ایف سی اہلکار نوکری سے نکالے جانے کے خلاف سروس ٹربیونل سے رجوع کرتے ہیں،جسٹس محمد علی مظہر

کیا پولیس میں آئی جی اپیل سنتا ہے، یا یا ایس پی کیس چلاتا ہے،جسٹس جمال مندوخیل
https://twitter.com/x/status/1912043837196730630
پ 20 منٹ میں دلائل مکمل کر لیں،جسٹس جمال مندوخیل کا خواجہ حارث سے مکالمہ

29 منٹ میں تو نہیں مگر آج دلائل مکمل کر لوں گا،وکیل خواجہ حارث

اگر خواجہ حارث آج دلائل مکل کرتے ہیں تو اٹارنی جنرل کل دلائل دیں گے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل
 

Back
Top