فورسز کی بڑی کامیابی،کالعدم ٹی ٹی پی کی دفاعی شوری کا کمانڈر گرفتار

4TTpnasrullah.png

بلوچستان سے کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر سمیت 2 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، کالعدم ٹی ٹی پی کے دفاعی شوریٰ کمانڈر نے اپنے بیان میں بی ایل اے اور راء کے گٹھ جوڑ کے حوالےسے انکشافات کیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کا ایک اہم نیٹ ورک پکڑا گیا ہے، گرفتار دہشت گردوں میں کالعدم تنظیم کے 2 اہم کمانڈرز نصر اللہ عرف مولوی منصور اور کمانڈر ادریس عرف ارشاد شامل ہیں۔

میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ نصر اللہ عرف مولوی منصور کو ایک مشکل آپریشن کے بعد گرفتار کیا گیا،ان کارروائیوں کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے ،بھارت ان دہشت گردوں کی مالی مدد کرتا ہے،گمراہ لوگ اپنے ملک صوبے و لوگوں کو نقصان پہنچارہے ہیں، باہر بیٹھے نوجوانوں کو ورغلایا جارہا ہے، نوجوان دشمن کے عزائم کو پہنچانیں اور ان کو ناکام بنائیں۔


صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ ابھی کسی شک کی گنجائش نہیں کہ تمام کارروائیوں کے پیچھے عالمی سطح کے دہشت گرد بھارت کا ہاتھ ہے، اس بھارت کی کارروائیوں سے امریکہ و کینیڈا تک لوگ محفوظ نہیں ، بھارت گزشتہ 20 سال سے افغانستان میں بیٹھ کرصرف پیسے کا استعمال کرکے دہشت گردی میں ملوث ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ کے بیان سے قبل دہشت گرد کا ویڈیو بیان بھی نشر کیا گیا جس میں نصر اللہ عرف مولوی منصور کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران فرار ہوکر افغانستان گیا اور پریکتیکا میں رہنے لگا، گزشتہ 16 سالوں کےد وران پاکستان میں ہونےو الی دہشت گردی کی کارروائیوں میں حصہ لیا اور پاک فوج پر متعدد حملے کیے۔

مولوی منصور نے انکشاف کیا کہ جنوری 2024 میں ٹی ٹی پی کے امیر مفتی نور علی محسود وزیر دفاع مفتی مزاحم نے مجھے قندھار سے بلایا گیا مجھے بتایا گیا کہ ایک خاص مقصد کیلئے بلوچستان جانا ہے ، یہ پلان بی ایل اے کمانڈر بشیر زیب کے ساتھ مل کر بنایا اور اس ساری کارروائی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی راء کا ہاتھ تھا جو چاہتی تھی کہ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کا الحاق ہوجائے اور ٹی ٹی پی بلوچستان کے علاقے خضدار میں مراکز قائم کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پاؤں جمانے کیلئے ہمارے اور راء کے 3 مقاصد تھے، جس میں سی پیک کو سبوتاژ کرنا اس کیلئے چینی باشندوں کو نشانہ بنانا، دوسرا لوگوں کو اغوا کرکے جبری گمشدگیوں کے معاملے کو ہوا دینا تھا تاکہ ریاستی اداروں کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جاسکے اور تیسرا بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرکے لوگوں میں بے چینی اور مایوسی پھیلانا تھا۔
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
حکومت اور اداروں سے کوئی امید نہیں - وکیلوں تک کو تو یہ دہشت گرد بنا کے مقدمہ کر دیتے ہیں
 

Jaguar707

MPA (400+ posts)
Good!
Now hang the bastard for his crime against state. But, why are you delaying hanging of Urban criminals for their crimes on May 09?